ایف بی آئی کا ایجنٹ کراچی ایئرپورٹ پر گرفتار
کراچی: واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی اور امریکی حکام نے منگل کو بتایا کہ ایف بی آئی کے ایک ایجنٹ کو پاکستان میں دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
کراچی میں جہاز پر سوار ہوتے وقت حکام نے اس کے بیگ سے اسلحہ برآمد کرنے کے بعد اس کو اپنی حراست میں لے لیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی کے اس ایجنٹ کو کراچی میں ایئرپورٹ پولیس نے پیر کو تقریباً چار بجے سہہ پہر کے وقت گرفتار کیا، جب وہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کی اسلام آباد جانے والی پرواز میں سوار ہونے کی کوشش کررہا تھا۔
حکام نے اس کے پاس سے نائن ایم ایم پستول کا ایک میگزین اور پندرہ گولیاں برآمد کرنے کے بعد اپنے قبضے میں لے لیں۔
منگل کو اس ایجنٹ کو عدالت میں انسدادِ دہشت گردی قوانین کی خلاف ورزی کے الزام کے تحت پیش کیا گیا۔ ان قوانین کے تحت ہتھیار یا گولہ بارود کمرشل فلائٹ میں لے جانا ممنوع ہے۔
جج نے حکم دیا کہ ایف بی آئی کے ایجنٹ کو ہفتے تک حراست میں رکھا جائے تاکہ پاکستانی سیکیورٹی حکام اس معاملے کی تفتیش کرسکیں۔
واشنگٹن میں امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ایف بی آئی کے اس ایجنٹ کا تقرر میامی فیلڈ آفس میں کیا گیا تھا، اور یہ پاکستان میں اپنی عارضی ڈیوٹی پر تھا۔
انہوں نے درخواست کی کہ صورتحال کی حساسیت کی وجہ سے اس ایجنٹ کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے۔
اس کیس کے بارے میں معلومات رکھنے والے ایک امریکی اہلکار نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ ایف بی آئی کا یہ ایجنٹ مسلح نہیں تھا اور اپنے بیگ میں موجود لوڈڈ میگزین کے بارے میں اس کو یاد نہیں رہا تھا۔
مذکورہ اہلکار نے کہا کہ ایف بی آئی کا یہ ایجنٹ پاکستانی کرپشن کی تحقیقات کے حوالے سے بہت سے اداروں کی مشترکہ کوششوں میں مدد کے لیے ایک حصہ کے طور پر پاکستان میں موجود تھا۔
واشنگٹن پوسٹ نے اس ایجنٹ کے والد سے فون پر رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ان کا بیٹا پاکستان میں تقریباً تین مہینوں کے لیے گیا تھا، جہاں اس کا کام دفتری طرز کا تھا ۔
اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے ایک ترجمان میگھن گریگونس نے کہا کہ امریکی حکام اس معاملے کو حل کرنے کے لیے کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہم اس معاملے کی رپورٹوں سے آگاہ ہیں اور اس معاملے پر پاکستانی حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔‘‘
امریکی محکمہ خارجہ کے حکام نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ یہ معاملہ تیزی کے ساتھ حل کیا جاسکتا ہے۔
لیکن پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ایک ترجمان نے واشنگٹن پوسٹ سے اس معاملے کی حساسیت کی وجہ سے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکام اس ایجنٹ کی جاب کے بارے میں مزید معلومات اکھٹا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔