• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:32pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:32pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

کراچی: سائٹ ایریا میں دھماکہ، تین بچے ہلاک

شائع April 28, 2014

کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے علاقے سائٹ ایریا میں پیر کو ایک مدرسے کے قریب ہوئے ایک دھماکہ کم سے کم تین بچے ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

یہ دھماکہ سائٹ ایریا میں واقع فنٹیئر کالونی میں ایک مدرسے کے سامنے ہوا۔

دھماکے کے وقت مدرسے میں بچے قرآن شریف کی تعلیم حاصل کررہے تھے۔

دھماکہ کے بعد امدادی ٹیمیں موقع پر روانہ کردی گئی ہیں۔

دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، جبکہ زخمی ہونے والوں کو سول اور عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ایک آفیشل نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دھماکہ ایک دستی بم سے کیا گیا۔

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمی بچوں کی عمریں آٹھ سے بارہ سال کے درمیان ہیں۔

تبصرے (2) بند ہیں

Riyaz Apr 29, 2014 03:53am
پتہ نہیں كس غلطی كے بارے میں پہلے بات كروں ؟ بچوں كو قتل كرنا یا مدرسہ میں دھماكہ كرنا . دونوں عمل اسلام كے خلاف ہیں اور یہ كار وہیں كر رہے ہیں جو پاكستان میں شریعہ نفاذ كرنا چاہتے ہیں . اگر بچے مدرسے میں پڑہتے ہیں تو وہ دینی علم حاصل كرنے كے لئے ہے اور یہیں بچے بڑا ہو كر شریعہ نافذ كر سكتے ہیں مگر اس صورت میں تو شدت پسندوں كا جو طریقہ ہے یعنی تشدد اور زور زبر دستی كے لئے جگہ ہی نہیں رہیگا . تو اسی لئے جن مدرسوں میں تشدد كے بغیر دینے تعلیم دیتا جاتا ہے ، وہ مدرسہ شدت پسندوں كے لئے خطرہ ثابت ہوتا ہے . اللہ ہم كو ان دھشتگردوں كے تشدد سے بچا كے ركہے
Iqbal Jehangir Apr 29, 2014 01:47pm
اس وقت پاکستا ن ایک انتہائی تشویسناک صورتحال سے دوچار ہے۔طالبانی دہشتگردوں اور ان کے ساتھیوں نے ہمارے پیارے پاکستان کو جہنم بنا دیا ہے،50 ہزار کے قریب معصوم اور بے گناہ لوگ اپنی جان سے گئے،پاکستان کی اقتصادیات آخری ہچکیاں لے رہی ہے اور داخلی امن و امان کی صورتحال دگرگوں ہے۔ مذہبی انتہا پسندی عروج پر ہے۔فرقہ ورانہ قتل و غارت گری کا ایک بازار گرم ہے اور کو ئی اس کو لگام دینے والا نہ ہے۔ سکولوں ،مساجد اور امام بارگاہوں کو تباہ کیا جا رہا ہے اور افواج پاکستا ن اور پولیس اور تھانوں پر حملے کئے جا رہے ہیں۔ اسلام میں ایک بے گناہ فرد کا قتل ، پوری انسانیت کا قتل ہوتا ہے.معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، بم دہماکے کرنا،خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا دہشتگردی ہے ،جہاد نہ ہے،جہاد تو اللہ کی راہ میں ،اللہ تعالی کی خشنودی کے لئےکیا جاتا ہے۔۔ بچے قیامت کے روز سوال کریں گے کہ انہیں ناحق کس جرم کی پاداش مین قتل کیا گیا۔ جہاد کا فیصلہ افراد نہیں کر سکتے،یہ صرف قانونی حکومت کر تی ہےلہذا طالبان اور لشکر جھنگوی ، دوسری دہشت گر جماعتوں کا نام نہاد جہاد ،بغاوت کے زمرہ میں آتا ہے۔ طالبان ،لشکر جھنگوی اور القائدہ ملکر پاکستان بھر میں دہشت گردی کی کاروائیاں کر ہے ہیں. .......................................................................................... کابل میں ڈاکٹروں کا لرزہ خیز قتل http://awazepakistan.wordpress.com

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024