• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

گڈانی پاور پارک کا ماسٹر پلان پیش کردیا گیا

شائع March 8, 2014
اس منصوبہ کے تحت کوئلہ سے چلنے والے دس پاور پلانٹس تعمیر کیے جائیں گے، ہر ایک 660 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا۔—فوٹو اے پی پی۔
اس منصوبہ کے تحت کوئلہ سے چلنے والے دس پاور پلانٹس تعمیر کیے جائیں گے، ہر ایک 660 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا۔—فوٹو اے پی پی۔

اسلام آباد: پاکستان پاور پارک منیجمنٹ کمپنی لمیٹڈ (پی پی پی ایم سی ایل) کی چیف ایگزیکٹو نرگس سیٹھی اور پروجیکٹ کنسلٹنٹ رائل ہیسکونیج، لاہمر انٹرنیشنل اور نیس پاک کے درمیان جمعہ کو گڈانی کے مقام پر ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں گڈانی پاور پارک کا ماسٹر پلان پیش کیا گیا۔

اس منصوبہ کے تحت کوئلے سے چلنے والے دس پاور پلانٹس تعمیر کیے جائیں گے۔ جن میں سے ہر ایک 660 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہوگا۔ جبکہ منصوبے میں ایک جیٹی کی تعمیر بھی شامل ہے، جہاں پر بحری جہازوں سے کوئلہ اتارا جائے گا۔

اس منصوبے کے لیے کولنگ پلانٹ کونیریر بیلٹس، سامان رکھنے کی سہولت اور غیر نامیاتی مادوں کو ضائع کرنے جیسی سہولیات درکار ہوں گی۔

منصوبے میں اس اعلیٰ درجے کے بجلی کے نظام کو نیشنل گریڈ اسٹیشن سے منسلک کرنے پر بھی غور کیا گیا۔

اجلاس کے بعد نرگس سیٹھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ماسٹر پلان کو پیش کرنے سے سرمایہ کاروں کے لیے یہ ممکن ہوگا کہ وہ اپنے فنڈز میں اضافہ کریں، کیونکہ یہ دستاویزات اس منصوبے کے مقام، اس کو نتیجہ خیز بنانے سے متعلق اور بنیادی ڈھانچے کے اس ڈیزاین کی اہم معلومات فراہم کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ معلومات سرمایہ کاروں کو منصوبے کا جائزہ لینے اور سرمایہ کاری پر واپسی کی ممکنہ شرح کا اندازہ لگانے کے لیے قابلِ عمل ہیں۔

نرگس سیٹھی کا مزید کہنا تھا کہ اس منصوبے کے صرف ایک مہینے کے مختصر عرصے میں یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ انتظامیہ اور خاص طور پر پی پی ایم سی ایل کے حکام منصوبہ کو جلد از جلد مکمل کرنے میں سنجیدہ ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

قیصر رونجھا Mar 08, 2014 11:10am
امید ہے یہ منصوبہ لسبیلہ اور بلوچستان کے لوگوں کے لئے نئی نوید لے کر آئیگا، مقامی اخباروں کے زریعے جو اطلاع ہم تک پہنچی ہے کے اس منصوبے سے کچھ بجلی خضدار اور کچھ نیشنل گریڈ اسٹیشن میں جمع کی جائےگی ، جبکہ لبسیلہ کے حق میں جہاں یہ منصوبہ شروع کیا گیا ہے وہاں سوائے دوئویں کے کچھ نہیں ملنا، اگر ایسا ہوا جیسا کہ پچھلی دفع حب کو پاور پلانٹ کے دوران ہوا، اب ایسا ہر گز قبول نہیں کیا جائگا، چونکہ ابھی صرف خبریں ہیں جب کوئی واقعی مصدقہ ڈاکومنٹ سامنے آئیگا تو ہی مقامی لوگوں کے جزبات سامنے آئینگے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024