• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:32pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:32pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

الیکشن کمیشن پنجاب میں بلا تاخیر بلدیاتی انتخابات کرائے

شائع February 4, 2014
۔ —. فائل فوٹو
۔ —. فائل فوٹو

لاہور: پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے سیکشن 10 اے کے تحت خارجی شق کا اطلاق عدالت کے آئینی دائرہ اختیار یا الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے آئینی کردار پر نہیں ہوسکتا۔

مقامی حکومت کے انتخابات کے لیے نئی حدبندی کے تعین میں پنجاب حکومت کے اختیارات کے معاملے پر یہ حکم لاہور ہائی کورٹ کے ایک لارجر بینچ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں دیا۔ جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں قائم اس بینچ نے پہلے ہی اکتیس دسمبر 2013ء کو ایک مختصر حکم کے ذریعے یونین کونسلوں کی حدبندی کے ضمن میں صوبائی حکومت کے اختیارات کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔ جسٹس فرخ عرفان خان اور جسٹس عاطر محمود اس لارجر بینچ کے دیگر دو اراکین تھے۔

پیر کے روز اکیانوے صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے عدالتی بینچ نے یہ فیصلہ بھی دیا کہ عدالت کی انتظامی برانچ ایک خاص نوعیت کے مقدمات میں فریق مقدمہ کو انصاف تک رسائی دیے بغیر عدالتی فیصلے کے ذریعے ہدایت نہیں دے سکتی۔

عدالت نے حکم دیا کہ ایک سنگل بینچ اور ڈویژن بینچ اس طرح کے مقدمات کا پہلے جائزہ لیتے ہوئے قرار دیا تھا کہ خارجی شقیں آئین کے آرٹیکلز چار، نو اور 10اے کے خلاف ہیں، اور انہیں مثال کے طور پر پیش نہیں کیا جانا چاہیٔے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس فرخ عرفان خان پر مشتمل ایک ڈویژن بینچ نے سات نومبر 2013ء کو حدبندیوں کے تعین میں حکومت پنجاب کے اختیارات کے خلاف مختلف درخواستوں کو مسترد کردیا تھا۔

اس کے علاوہ اس تفصیلی فیصلے میں جسٹس عرفان خان کے ایک اضافی نوٹ بھی شامل ہے، جس انہوں نے پنجاب حکومت کے اختیارات کے ضمن میں ڈویژن بینچ کی توثیق کے فیصلے کا جائزہ لیا ہے۔

جسٹس عرفان خان نے اپنے نوٹ میں لکھا ہے کہ ”لارجر بینچ کی سماعت کے دوران مجھے محسوس ہوا کہ اس مقدمے کے بعض آئینی اور قانونی پہلوؤں پر ڈویژن بینچ کے سامنے دلیل نہیں دی گئی تھی، اس کے علاوہ مناسب مدد بھی فراہم نہیں کی گئی تھی۔“

اس فیصلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مزید کسی پریشانی کے اپنا آئینی کردار ادا کرے اور فوری طور پر پنجاب میں مقامی حکومت کے انتخابات کا انعقاد کرے۔

اس میں واضح کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو فیصلے کی روشنی میں کسی قانون سازی کی ترامیم کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

عدالتی بینچ نے کہا کہ مردم شماری کی عدم دستیابی الیکشن کمیشن کے لیے سنگین چیلنج ہے۔

تاہم اس نے واضح کیا کہ ”ہمیں یقین ہے کہ الیکشن کمیشن کامیابی کے ساتھ اس مشکل سے نکل آئے گا، مقامی حکومتوں کے انتخابات کے انتظامات کو یقینی بنائے گا، اوردیانت داری کے ساتھ فوری طور پر منصفانہ اور شفاف طریقے سے قانون کے مطابق انعقاد کرائے گا۔“

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024