• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

سی این جی کی بحالی کے عدالتی فیصلے کو چیلنج کریں گے: وزیرِ پٹرولیم

شائع January 11, 2014
ایک نیوز کانفرنس میں پٹرولیم اور قدرتی وسائل کے وزیر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک مین پچھلے تین ہفتوں سے شدید ٹھنڈ اور نتیجے میں بڑھتی ہوئی مانگ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے سی این جی اسٹیشن کو گیس کی فراہمی بحال کرنے کے فیصلے کی وجہ سے ملک میں گیس کا بحران سنگین نوعیت اختیار کرگیا ہے۔ —۔ فائل فوٹو
ایک نیوز کانفرنس میں پٹرولیم اور قدرتی وسائل کے وزیر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک مین پچھلے تین ہفتوں سے شدید ٹھنڈ اور نتیجے میں بڑھتی ہوئی مانگ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے سی این جی اسٹیشن کو گیس کی فراہمی بحال کرنے کے فیصلے کی وجہ سے ملک میں گیس کا بحران سنگین نوعیت اختیار کرگیا ہے۔ —۔ فائل فوٹو

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملک میں اور خاص طور پر پنجاب میں جاری گیس کے بحران کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اپنے حکم میں سی این جی اسٹیشن کھولنے کی اجازت دی تھی، حکومت نے جمعہ دس جنوری کو کہا کہ وہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔

ایک نیوز کانفرنس میں پٹرولیم اور قدرتی وسائل کے وزیر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک مین پچھلے تین ہفتوں سے شدید ٹھنڈ اور نتیجے میں بڑھتی ہوئی مانگ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے سی این جی اسٹیشن کو گیس کی فراہمی بحال کرنے کے فیصلے کی وجہ سے ملک میں گیس کا بحران سنگین نوعیت اختیار کرگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال گیس کی طلب معمول سے تیس فیصد زیادہ ہے۔ خاص طور پر پنجاب میں سخت موسم کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، اور حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سی این جی اسٹیشن کو دو مہینے کے لیے گیس کی فراہمی معطل کرکے اور کچھ دیگر شعبوں کو فراہمی میں کمی کرکے گھریلو صارفین کی بڑھتی ہوئی طلب کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ سی این جی آپریٹرز نے ایک پٹیشن جمع کرائی جسے بدقسمتی سے اسلام آباد ہائی کورٹ نے قبول کرتے ہوئے راولپنڈی اور اسلام آباد میں سی این جی اسٹیشنوں کو گیس کی فراہمی کا حکم جاری کردیا، جس کی وجہ سے ان دونوں شہروں میں گیس کے بحران کی صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔ ہم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں نظرثانی کی ایک درخواست جمع کرادی ہے، لیکن بدقسمتی سے کوئی تبدیلی اس حوالے سے نہیں آسکی ہے، اور ہم نے ہفتے میں تین دن کے لیے سی این جی اسٹیشنوں کو گیس کی فراہمی بحال کردی ہے۔

پٹرولیم سیکریٹری عابد سعید کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت ایک اپیل سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی، اور عدالتِ عالیہ کا جوبھی فیصلہ ہوگا، اس پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کو حالیہ بحران کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا، اس لیے کہ یہ صورتحال چھ مہینے میں نہیں اُبھری ہے، انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ یہ بحران اگلے موسمِ سرما تک نمایاں طور پر کم ہوجائے گا اور جب یہ حکومت اپنی پانچ سالہ مدتِ اقتدار مکمل کرلے گی تو یہ سرپلس زون میں منتقل ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ گیس کی کمی کے لیے مایع قدرتی گیس (ایل این جی) کی درآمد کم سے کم ممکنہ حل ہوسکتا تھا،اور انہوں نے وعدہ کیا کہ ایل این جی کی پہلی سپلائی نومبر میں شروع ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کیپٹیو پاور پلانٹس (سی پی پیز) کے ساتھ گیس کی فراہمی کے تمام معاہدوں کا ازسرِ نو جائزہ لے رہی ہے، نہ تو سی سی پیز کے ساتھ کوئی نیا معاہدہ کیا جائے گا، اور نہ ہی کسی قسم کی توسیع دی جائے گی، اور موجودہ سی پی پیز کے مستقبل سے متعلق جلد ہی ایک فیصلہ لیا جائے گا، اس لیے کہ ان کو گیس کی فراہمی کا فیصلہ غلط تھا۔

صنعتی شعبے کو گیس کی فراہمی کی معطلی کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے صنعتی شعبے کو یورپین مارکیٹ میں تجارتی مواقع سے فائدہ اُٹھانے اور غیرملکی زرِ مبادلے کمانےمیں مدد دینے کا فیصلہ کیا تھا، اس فیصلے کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا تھا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں سوئی نادرن گیس پائپ لائن کی فراہمی کے نیٹ ورک کے ذریعے پورے صنعتی شعبے کو صرف 100 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جارہی تھی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تقریباً بارہ سو ایم ایم سی ایف ڈی گیس سوئی نادرن گیس پائپ لائن کے سسٹم سے گھریلو صارفین کو فراہم کی جارہی تھی، جبکہ سوئی نادرن گیس پائپ لائن میں گیس مسئلہ نہ ہونے کے برابر تھا۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ گیس کے نرخ میں دو طریقوں سے اضافہ کیا جائے گا، لیکن وزیراعظم نے واضح ہدایت دی تھیں کہ کسی بھی قسم کے اضافے میں گھریلو صارفین کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

دیگر صارفین کے لیے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے فیصلے کی بنیاد پر اضافہ کیا جائے گا، جبکہ دیگر اضافہ اس وقت ہوگا جب درآمد شدہ ایل این جی صارفین کو فراہم کی جانے والی گیس کا حصہ بن جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024