امریکا بحری جہاز کا راستہ کاٹنے پر چین سے ناراض
واشنگٹن: امریکا نے چین کی ایک جنگی کشتی کی جانب سے اس کے جنگی بحری جہاز کے سامنے سے گزرنے کے عمل کو ' غیرذمے دارانہ' اور ' غیرمددگار" قرار دیا ہے۔
اس بات کا انکشاف امریکی وزیرِ دفاع چک ہیگل نے کیا ہے۔
چک ہیگل نے کہا ہے کہ پانچ دسمبر کو ایک چینی کشتی نے امریکی جنگی بحری جہاز یوایس ایس کاؤپینس کا راستہ کاٹا اور انہوں نے اس عمل کو اشتعال انگیز قرار دیا۔
چین نے اسے واقعے کو ' سامنے آجانے کا عمل" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہا ہے کہ اسے ' سخت پروٹوکول' کے تحت قابو کیا گیا تھا۔
اس واقعے کو دوہزارنو کے بعد چین اور امریکہ کے درمیان سنگین عسکری تناؤ بھی کہا جارہا ہے۔ امریکہ کا اصرار ہے کہ اس کا میزائل بردار جہاز بین الاقوامی پانیوں میں تھا جب چینی بحریہ کی کشتی نے ایک مبہم ایکشن کیا۔
چین کا دعویٰ ہے کہ ساؤتھ چائنا سمندر اس کا حصہ ہے اور سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز نے کہا ہے کہ لیاؤننگ نامی چینی ایئرکرافٹ کیریئر کو ایک امریکی کشتی کی جانب سے اسی طرح اشتعال انگیز صورتحال سے گزرنا پڑا تھا۔
ہیگل نے رپورٹروں کو بتایا؛' چینیوں کی کشتی امریکی بحری جہاز سے ایک سو گز سے بھی کم فاصلے سے گزری تھی اور یہ کوئی ذمے دارانہ عمل نہیں ۔ '
بدھ کے روز چینی وزارتِ دفاع نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ' معمول کی گشت' کے دوران دوجہاز چینی جنگی کشتی کے سامنے آگئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کشتی سخت پروٹوکول کے تحت سفر کررہی تھی اور اس سانحے کو احتیاط سے برتا گیا۔