سندھ لوکل باڈیز آرڈیننس منظور، اپوزیشن کا واک آؤٹ
کراچی: جمعرات کو اپوزیشن کی جانب سے واک آؤٹ اور شور و غل کے درمیان سندھ اسمبلی نے ترمیم شدہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ منظور کرلیا ۔
قانون میں ترمیم کے تحت نو کونسلروں کا ایک پینل مشترکہ طور پر یونین کونسل اور یونین کمیٹی کا الیکشن لڑسکتا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم) کی قیادت میں اپوزیشن اراکین نے بل پیش کرتے وقت احتجاج کیا اور اسمبلی کے روزانہ کے ایجنڈا کی کاپیاں پھاڑڈالیں۔ اس کے بعد اپوزیشن اراکین احتجاجاً ایوان سے باہر آگئے اور اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا۔
اسمبلی سیشن کے بعد سینیئر صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو، سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر، سید سردار احمد کے چیمبر میں گئے اور اس معاملے کو باہمی طور پر حل کرنے پر زور دیا۔
اس معاملے پر اپوزیشن اراکین کا مؤقف تھا کہ وہ باہمی اتفاقِ رائے سے اگلا لائحہ عمل طے کریں گے اور اس پر فیصلہ کن طور پر عمل کیا جائے گا۔
اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ ( ایس ایچ سی) نے صوبے میں لوکل باڈی الیکشنز کیلئے نئی حلقہ بندیوں کیخلاف متعلق پانچ درخواستوں کی سماعت اگلی تاریخ تک ملتوی کردی ہے۔ عدالت نے صوبائی افسر برائے قانون کو پیر کے روز اپنے دلائل پیش کرنے کو کہا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں دو رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس محد علی مظہر ہیں اور انہوں نے تیئس تاریخ تک کیس کی سماعت ملتوی کردی ہے۔ کورٹ نے حلقہ بندیوں کے خلاف تمام کیسوں اور درخواستوں کی مشترکہ سماعت کا فیصلہ کیا ہے۔