• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

متنازعہ بیان پر ہندوستانی وزیر کی معافی

شائع December 6, 2013
وزیر برائے توانائی فاروق عبداللہ نے کہا تھا کہ آجکل مرد عورتوں سے بات کرتے ہوئے ڈرتے ہیں۔ اے ایف پی فوٹو۔۔۔
وزیر برائے توانائی فاروق عبداللہ نے کہا تھا کہ آجکل مرد عورتوں سے بات کرتے ہوئے ڈرتے ہیں۔ اے ایف پی فوٹو۔۔۔

نئی دہلی: ایک ہندوستانی وزیر نے جمعہ کوعورتوں کے حوالے سے اپنے اس بیان پر معافی مانگ لی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 'مرد اب عورتوں سے بات کرتے ہوئے ڈرتے ہیں'۔

ہندوستان میں ان دنوں عورتوں کو جنسی ہراساں کرنے کے کئی ہائی پروفائل مقدمات پرعوامی بحث کی جا رہی ہے۔

توانائی کے وزیر فاروق عبداللہ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا ' مجھے کسی عورت سے بات کرتے ہوئے ڈر لگتا ہے یہاں تک کہ میں ایک عورت کو سیکریٹری بھی نہیں رکھنا چاہتا کیونکہ پتہ نہیں کب کسی عورت کی شکایت پر میں جیل پہنچ جاؤں'۔

پارلیمنٹ سے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہا تھا 'میں لڑکیوں پر نہیں بلکہ معاشرے پر الزام لگا رہا ہوں جو اس کا ذمہ دار ہے'۔

عورتوں کے حقوق کے رضاکاروں نے عبداللہ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے ان پر سنجیدہ معاملے کو غیر اہم سمجھنے کا الزام عائد کیا جس کے بعد وزیر نے'جذبات کو ٹھیس' پہنچنے پر ایک جزوی معافی نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کا غلط مطلب اخذ کیا گیا۔

مسلم اکثریتی کشمیر سے تعلق رکھنے والے عبدللہ کا کہنا تھا 'میرے بیان کو بالکل غلط سمجھا گیا'۔

جموں و کشمیر کے وزیر اعلٰی عمر عبداللہ نے، جو فاورق عبداللہ کے بیٹے ہیں، اپنے والد کے بیان پر معذرت کا اظہار کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹیوٹر پر عمر نے لکھا 'مجھے یقین ہے کہ عورتوں کی سیکورٹی جیسے اہم معاملے پر ان کے والد کے بیان کی معافی کو در گزر کیا جائے گا'۔

گزشتہ سال دہلی میں ایک طالبہ کے ساتھ بد ترین گینگ ریپ کے بعد میڈیا کی توجہ عورتوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے پر بہت زیادہ مرکوز ہوگئی ہے۔

ہندوستان کے ایک اہم میگزین تہلکہ کے ایڈیٹر ان دنوں اپنی جونیئر ساتھی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام کا سامنا کر رہے ہیں۔

اگر وہ مجرم قرار پائے تو انھیں دس سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

اسی طرح سپریم کورٹ کے جج کو بھی مبینہ طور پر ایک خاتون ملازم کو ہراساں کرنے کے تحقیقات کا سامنا ہے۔

دہلی ریپ کیس کے بعد ہندوستان میں سخت سزاؤں پر مبنی ایک نیا قانون متعارف کرایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ خواتین کے خلاف تشدد پراقوام متحدہ کی خصوصی مندوب رشیدہ منجو نے مئی میں کہا تھا کہ ہندوستان میں عورتیں عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024