نقطہ نظر اپنے پرندوں کی منتظر ہالیجی جھیل تازہ پانی کی آمد و اخراج نہ ہونے کی وجہ سے شاندار ماضی رکھنے والی جھیل رفتہ رفتہ موت کے منہ میں جا رہی ہے۔
نقطہ نظر 99 گنبدوں والی شاہجہاں مسجد زیادہ تر لوگ اس مسجد کو مغل طرزِ تعمیر کا شاہکار سمجھتے ہیں مگر حقیقت میں اس کی بناوٹ اور آرائش میں مقامی عنصر غالب ہے۔
نقطہ نظر 'سانپ ہمارے بچوں کو نہیں کاٹتا' جوگیوں کو شکایت تھی کہ پہلے والے دن نہیں رہے۔ لوگوں میں نہ سانپ دیکھنے کی دلچسپی رہی ہے اور نہ قسمت جاننے کا شوق بچا ہے۔
نقطہ نظر تھر: درد کے رنگوں سے دستکاری وقت سے پہلے اپنا نور کھوتی آنکھوں کی کی ہوئی مزدوری کی رقم پوری نہ ملے تو اس سے بڑا استحصال اور کیا ہو سکتا ہے؟
نقطہ نظر جولیاں درسگاہ: خوبصورت کمال، دردناک زوال چودھویں کی رات اب بھی اس درسگاہ کے ویران آنگن اور سوکھے تالاب پر پڑتی ہے، مگر اب کسی آواز کا کوئی چرچہ یہاں نہیں ہوتا۔
نقطہ نظر ابراہیم حیدری: کراچی کے مضافات میں جاگتی بستی سادگی اب بھی ابراہیم حیدری کی گلیوں میں بستی ہے مگر صفائی، نیلا پانی اور سفید ریت کے کنارے اب ماضی کا قصہ بن چکے ہیں.
نقطہ نظر صاحب محل: ایک دیوانگی کا مظہر بدین کا صاحب محل بھی اسی طرح کسی کی محبت کی علامت ہے جس طرح تاج محل شاہجہاں کی محبت کا نشان ہے۔
نقطہ نظر شاہ بندر، جس کی ویرانی پر زوال نہیں سرخ اینٹوں کے ٹکڑوں میں شاہ بندر کے شاندار دن قید ہیں جب یہاں جہاز سینکڑوں ٹن مال لے کر لنگرانداز ہوتے تھے۔
نقطہ نظر سونڈا: صدیوں کی داستانیں کہتا قبرستان سترہویں صدی میں سنگ تراشی کا فن تیزی سے پھلا پھولا اور قبروں پر گھڑ سواروں اور دیگر چیزوں کی تصویریں بننا شروع ہوئیں۔
نقطہ نظر سکڑتے وسائل اور برباد ہوتی ماحولیات کا درد جب ہم ماحولیات کی بات کرتے ہیں تو ہم کسی اور سیارے کا ذکر نہیں کر رہے ہوتے بلکہ اپنے مستقبل کی ہی بات کر رہے ہوتے ہیں۔
نقطہ نظر بھنبھور، جو سسی کے بعد پھر نہ بسا پتہ نہیں کہ سسی کبھی اس گلی سے گزری بھی ہوگی یا نہیں, مگر یہ سارا شہر سسی کا ہے۔
نقطہ نظر 'اوسواڑوں' کی راہ تکتا گوڑی مندر 1971 کی جنگ کے بعد آخری بچ جانے والے جین خاندان بھی سندھ چھوڑ گئے اور اب ان کے مندروں کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں۔
نقطہ نظر مٹی اور انگلیوں کا صدیوں پرانا رشتہ کمہار مٹی سے اور اپنے بنائے برتنوں سے اپنے بچوں کی طرح محبت کرتے ہیں اور اپنا آبائی کام چھوڑنے کو تیار نہیں.
نقطہ نظر عمر کا سات صدیاں دیکھنے والا قلعہ شہر کے بیچوں بیچ ناگُفتہ بہ حالت میں یہ قلعہ اب بھی سر جھکائے کھڑا ہے۔ شہر میں ہوتے ہوئے بھی اس کا کوئی مالک نہیں ہے۔
نقطہ نظر کبھی میں زرخیز تھا موسمیاتی تبدیلیوں اور دریائی پانی کی کمی کی وجہ سے سمندر انڈس ڈیلٹا کو روندتا چلا جا رہا ہے.
نقطہ نظر تھر: درد اور مسکان کا صحرا یہاں جب برابر بارشیں پڑیں تو اتنی بڑی گھاس ہوتی ہے کہ بھیڑیں اور بکریاں ان گھاسوں میں نظر نہیں آتیں.
نقطہ نظر کینجھر: رومان، روزگار اور زندگی کی جھیل خالی بوتلیں، ڈبے، اور تھیلیاں جھیل کے کنارے پر پھیلی ہوئی تھیں جبکہ ماحولیات کے تحفظ کا قانون کہیں نظر نہیں آیا۔
نقطہ نظر سرکپ: 'کئی دعاؤں سے آباد ہونے والا شہر' اس شہر کی آنکھوں نے اس شہر کو خوشیوں کے پھولوں سے مہکتا ہوا بھی دیکھا ہے اور ویرانیوں کی ریت میں گم ہوتے ہوئے بھی۔
نقطہ نظر دھرما راجیکا: ٹیکسلا کی ڈھائی ہزار سال قدیم جامعہ ٹیکسلا نے اپنی علم دینے کی روایت کو صدیوں تک قائم رکھا اور یہ سب اس لیے ممکن ہوسکا کہ یہاں کا معاشرہ محفوظ معاشرہ تھا۔
نقطہ نظر ٹیکسلا: تین مذاہب کا شہر ٹیکسلا جس کو ہم پتھروں کا شہر کہتے ہیں، ماضی میں وہ سینٹرل ایشیا جانے کے لیے ایک شاندار گزرگاہ تھی۔