نقطہ نظر انڈس ڈیلٹا: سکڑتی زمین اور تبدیل ہوتا ہوا منظرنامہ۔۔۔! ہر گزرتا سال یہاں سے کچھ نہ کچھ چھین کر لے جاتا ہے اور سمندر ہے کہ زرخیز زمینوں کو اپنے چونے اور نمکیاتی وجود میں جذب کر رہا ہے۔
نقطہ نظر رنی کوٹ: ایشیا کے سب سے بڑے جنگی قلعے کی کتھا! (آخری حصہ) یہ اپنے زمانے کا ایک طاقتور قلعہ تھا کیونکہ محمد بن قاسم نے پورے 6 ماہ اس قلعہ کا گھیراؤ کیا تب جا کر کہیں یہ فتح ہوا۔
نقطہ نظر رنی کوٹ: ایشیا کے سب سے بڑے جنگی قلعے کی کتھا! (دوسرا حصہ) ہم گزرے زمانوں کے جنگل میں چلے آئے ہیں، جہاں جنگی قافلوں میں شامل گھوڑوں کی حرکت سے مٹی کے بگولے اُٹھتے ہیں۔
نقطہ نظر رنی کوٹ: ایشیا کے سب سے بڑے جنگی قلعے کی کتھا! (پہلا حصہ) قلعے کی دیواروں میں کسی سحر کی طرح بسی ہوئی پراسراریت بہت سے سوالوں کو جنم دیتی ہے
نقطہ نظر کراچی میں کمپنی کی پہلی بیوپاری کوٹھی اور ناتھن کرو کی رسوائی میسور میں جب ٹیپو سلطان نے آخری سانسیں لیں، ان دنوں سندھ میں سیاسی اور بیوپاری مقاصد کے ساتھ کمپنی سرکار کا پہلا وفد سندھ پہنچا
نقطہ نظر جنگیسر گھاٹ، انڈس کوسٹ اور بمبئی کیلے کی آمد سندھو گھاٹی کے ابتدائی زمانوں میں دستیاب خوراک ہمیں گندم اور جو کے علاوہ کھجور کی نشانیاں ملی ہیں مگر کیلے کے شواہد نہیں ملے۔
نقطہ نظر پہلی اینگلو افغان جنگ: ایک جنگی سفر کی کتھا (آخری حصہ) کمپنی بہادر چاہتی تھی کہ ذلت بھری اس واپسی پر کوئی ایسا ادھم مچایا جائے کہ شبہات کی آندھی اٹھے اور دھند میں سچ کوئی ڈھونڈ نہ سکے
نقطہ نظر پہلی اینگلو افغان جنگ: ایک جنگی سفر کی کتھا (پانچواں حصہ) کابل کی گلیوں میں جب شاہ شجاع کی روح اس کے جسم سے آزاد ہوئی تو کابل سیاسی حوالے سے 2 حصوں میں تقسیم ہوگیا تھا۔
نقطہ نظر پہلی اینگلو افغان جنگ: ایک جنگی سفر کی کتھا (چوتھا حصہ) جن گلیوں، میدانوں اور محلوں میں اپنی تمناؤں کی تسکین کیلئےسیاست کےمیلے سجتے ہیں وہاں موت کا پرندہ ہر پل آنکھیں کھولے جاگتا رہتا ہے
نقطہ نظر پہلی اینگلو افغان جنگ: ایک جنگی سفر کی کتھا (تیسرا حصہ) 'انگریزوں کے کسی قول و قرار کی کوئی حیثیت نہیں۔ آپ ہم کو آپس میں لڑوانے اور اپنےغاصبانہ قبضے کو طویل کرنے کے سوا کچھ نہیں کرسکتے'۔
نقطہ نظر پہلی اینگلو افغان جنگ: ایک جنگی سفر کی کتھا (دوسرا حصہ) جب سب کچھ چھن جائے اور کھونے کے لیے کچھ نہ بچے تو 'تنگ آمد بجنگ آمد' کا راستہ ہی بچتا ہے۔ امیر دوست نے یہی راستہ اختیار کیا
نقطہ نظر مچھیروں کی بستی میں تھا ایک چارہ گر: محمد علی شاہ 'وہ مچھیروں کے برائے نام لیڈر نہیں تھے بلکہ حب کوئی مشکل اس کمیونٹی پر آتی تو وہ چاہے کہیں بھی ہوں، شاہ صاحب وہاں پہنچ جاتے۔‘
نقطہ نظر پہلی اینگلو افغان جنگ: ایک جنگی سفر کی کتھا روس کو ہندوستان اور اطراف کے علاقوں میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے برطانوی راج کو ایک بفرزون مطلوب تھا جو افغانستان ہی بن سکتا تھا۔
نقطہ نظر کراچی: ساحل اور ماہی گیری ہم عطا کردہ نعمتوں کےساتھ اچھا نہیں کررہے، خاص کر سمندر کےساتھ۔ وہ ہمیں پانی اور خوراک دیتا ہے اور ہم اسے روز بروز آلودہ کررہےہیں
نقطہ نظر ہینری پوٹنجر، 19ویں صدی اور سندھ سندھ کے امیر ایسا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے تھے جس سے کمپنی کے وفد اور ہینری پوٹنجر کو زیادہ سے زیادہ پریشان کیا جاسکے
نقطہ نظر ملیر وادی: پانیوں اور قافلوں کی قدیم گزرگاہ ماحولیات کو بربادی کی گہری اندھیری کھائی میں دھکیلتے جاؤ، اس سوچ کی بنیاد پرکہ اپنا بھلا ہو۔ آنے والا وقت جانے، آنے والی نسل جانے!
نقطہ نظر ہینری پوٹنجر: سون میانی سے شیراز تک ایسٹ انڈیا کمپنی نے جہاں پنجے گاڑے، وہاں قبضے سے پہلے ان علاقوں کو ہر زاویے سے جاننے اور سمجھنے کے لیے سائنسی بنیادوں پر کام کیا
نقطہ نظر مغل شہنشاہ عید کس طرح مناتے تھے؟ عید منانے کیلئے کئی روز سے تیاری ہوتی رہتی، محل دلہن کی طرح سجادیا جاتا اور بادشاہ ہاتھی پر جلوس کےساتھ نماز پڑھنے کیلئےروانہ ہوتا
نقطہ نظر مصر کے اوسیرس بازار سے کراچی کی لی مارکیٹ تک یہ وہ زمانہ تھا جب لیاری نئے کے زیرِ زمین میٹھے پانی کی بدولت یہاں کے کھیت اپنی فصلوں اور ہریالی کے لیے مشہور تھے۔
نقطہ نظر الیگزینڈر برنس: سندھ کے دربار سے رنجیت سنگھ کے دربار تک یہ سفر دراصل دریائے سندھ میں کشتی رانی کے متعلق ایک بنیادی سروے تھا۔ جس کو برنس نے انتہائی ذہانت کے ساتھ مکمل کیا۔