پاکستان

تحریک انصاف پر پابندی کیلئے بلوچستان اسمبلی میں قرارداد منظور

پی ٹی آئی کا عمل ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا آگے بڑھانے کے مترادف ہے، وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر فوری طور پر پابندی لگائے، قرارداد کا متن
|

پاکستان تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے کے لیے بلوچستان اسمبلی میں پیش کردہ قرار داد منظور کرلی گئی۔

ڈان نیوز کے مطابق بلوچستان اسمبلی اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی کے لیے مشترکہ قرارداد صوبائی وزیر میر سلیم کھوسہ نے پیش کی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے ملک میں انتشار پھیلانے اور سیکیورٹی فورسز کو عوام سے لڑانے کی کوشش کی۔

متن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے 9 مئی 2023 کو ملک گیر فسادات برپا کیے، پی ٹی آئی کی جانب پر تشدد کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

قرار داد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کا عمل ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا آگے بڑھانے کے مترادف ہے، وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر فوری طور پر پابندی لگائے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا احتجاج ناکام ہونے کے بعد شہباز شریف نے کہا تھا کہ قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ ہمیں کس طرف جانا ہے، دنیا بھر میں سرمایہ کاری وہاں ہوتی ہے جہاں امن ہو۔

انہوں نے کہا تھا کہ احتجاج کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا رہا، اسلام آباد میں تحریک انتشار برپا کی گئی، صرف ایک دن میں فسادیوں کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ نے غوطہ کھایا۔

وزیر اعظم نے کہا تھا کہ 2014 سے پہلے اسلام آباد پر چڑھائی کا تصور نہیں تھا، فسادیوں کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہورہی، گزشتہ روز فسادیوں کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ نیچے گئی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی بڑی تعداد زخمی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واڈا نے دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگنے والی ہے، جلد ہی یہ جماعت مخلص لوگوں کی ’پی ٹی آئی پاکستان‘ بن جائےگی۔

نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کی سارے رہنماؤں نے سمجھوتہ کیا ہوا ہے، ساری لیڈر شپ نے اب فیصلہ کیا ہے کہ اس خاتون (بشریٰ بی بی) نے ہمارے لیے مصیبت کھڑی کردی ہے، اب انہیں گرفتار کروائیں گے۔

فیصل واڈا نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور ابھی گرفتار نہیں ہوں گے لیکن بشریٰ بی بی کو گرفتار کیا جائے گا۔

سینیٹر فیصل واڈا نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگنے والی ہے، اگر کوئی جمہوری بیچ میں آیا تو اس کو جمہور بنا دیا جائے گا، پابندی کے بعد پاکستان تحریک انصاف کا حال ایم کیو ایم پاکستان جیسا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم لندن پر بھی پابندی لگانے کا مقصد انتشار کو روکنا تھا، جلد ہی پی ٹی آئی سے مخلص لوگوں کی ’پی ٹی آئی پاکستان‘ بن جائےگی۔

انہوں نے کہا تھا کہ جو ہو رہا ہے یہ عمران خان کی سیاسی شہادت اور انہیں مزید جیل میں رکھنے کی تیاری ہے، پی ٹی آئی کو یہاں تک پہنچانے میں جو کردار ہے وہ مزید نہیں چل سکتا، اگر بشریٰ بی بی اسی ڈگر پر چلتی رہی تو عمران خان کی سیاسی شہادت سے کم کچھ نہیں ہوگا۔

فیصل واڈا نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ لیڈرشپ منہ دکھانےکے قابل نہیں رہی، مظاہرین میں کرائے کے لوگ شامل تھے، پی ٹی آئی سے 9 مئی کرانا ’گدھ‘ کا کام تھا، اُسی نے اقتدار میں فرح گوگی سے کام کروائے۔