ایم کیو ایم کے وزراء کشمیر کابینہ سے برطرف
مظفرآباد: پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے وزراء کو کابینہ سے برطرف کر دیا۔
کشمیر کی کابینہ میں ایم کیو ایم کے 2 وزراء طاہرکھوکھر اور سلیم بٹ تھے۔
الطاف حسین کا بیان :'کارکن نیٹو سے کراچی میں فوج بھیجنے کا کہیں'
خیال رہے کہ 2 روز قبل ایم کیو ایم کے لندن میں 23 سال سے مقیم سربراہ الطاف حسین نے امریکا میں کارکنوں سے ٹیلی فونک خطاب میں نیٹو اور اقوام متحدہ کی افواج کراچی بھیجنے کی بات کی تھی جس کے بعد وزیر اعظم کشمیر نے متحدہ کے وزراء کو 72 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا تھا کہ وہ الطاف حسین کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کریں مگر ایم کیو ایم کے وزراء نے پریس کانفرنس میں الطاف حسین کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان نہیں کیا تھا۔
ایم کیو ایم کے وزراء نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ 72 گھنٹے تو کیا 72 سال میں بھی ہم لاتعلقی کا اعلان نہیں کریں گے، ہم الطاف حسین کے ساتھ ہیں۔
ایم کیو ایم کے وزراء کی پریس کانفرنس کے بعد اب دونوں کو کابینہ سے بر طرف کر دیا گیا ہے۔
وزراء کو عبوری آئین کی دفعہ 14 کے تحت برطرف کیا ہے.
وزیراعظم کشمیر چوہدری عبدالمجید کی جانب سے اعلان کے بعد طاہر کھوکھر اور سلیم بٹ کی برطرفی کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ طاہر کھوکھر کے پاس ٹرانسپورٹ کا محکمہ اور سلیم بٹ اسپورٹس کے وزیر تھے۔
آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں الطاف حسین کے خلاف قرارداد پر بحث کے لیے ازاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس 6اگست کو طلب کر لیا ہے۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید کی اپیل پر جمعرات کے روز آزاد کشمیر بھر میں الطآف حسین کے بیان خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں حکومت پیپلز پارٹی کی ہے،جبکہ چوہدری عبدالمجید پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر ہیں.
وزیر اعظم آزاد کشمیر نے 2011کے الیکشن کے بعد سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی جانب سے پاکستان میں شروع کی گئی مفاہمت کے نتیجہ میں کشمیر میں ایم کیو ایم کو کابینہ میں نمائندگی دی تھی۔