علاقائی امن کے لیے پاک ہند مذاکرات نہایت اہم ہیں، امریکا
واشنگٹن: امریکی دفترِخارجہ کا کہنا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان دوطرفہ مذاکرات کی بحالی کے قریب آرہے ہیں، اس لیے کہ ان دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کا آگے بڑھانے کے لیے نہایت اہمیت رکھتے ہیں۔
امریکی دفترِ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے واشنگٹن میں ایک بریفنگ کے دوران بتایا ’’ہم یقین رکھتے ہیں کہ ہندوستان اور پاکستان عملی تعاون کے فوائد حاصل کرنے کے لیے اقدامات کریں گے، اور ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ مذاکرات کو بحال کرکے کشیدگی کو کم کرسکتے ہیں۔‘‘
جمعہ کے روز ہندوستانی حکام نے نئی دہلی میں اعلان کیا تھا کہ ان کے سیکریٹری خارجہ ایس جے شنکر جلد ہی اپنے ’ایجنڈے‘ پر پاکستانی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے لیے جلد ہی اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔
اگر ہندوستانی سیکریٹری خارجہ کا وزٹ ہوجاتا ہے تو یہ پچھلے سال دو پڑوسی ملکوں کے درمیان تعلقات میں تلخی پیدا ہونے کے بعد سے ہندوستان کے اعلیٰ سطح کی شخصیت کا پہلا وزٹ ہوگا۔
اس کے علاوہ جمعہ کے روز ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی نے وزیراعظم نواز شریف سمیت جنوبی ایشیا کے چار رہنماؤں کو فون کیا تھا اور ان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات پر تبادلۂ خیال کیا۔
جب جین ساکی سے اس پیش رفت پر تبصرے کیے لیے کہا گیا تو انہوں نے کہا ’’ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو مستحکم کرنے کے لیے نہایت اہمیت رکھتے ہیں، لہٰذا ہم دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے ضمن میں کسی بھی پیش رفت کا خیرمقدم کریں گے۔‘‘
واشنگٹن میں سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پچھلے مہینے ہندوستان کے وزٹ کے دوران صدر اوباما نے نریندرا مودی پر زور دیا تھا کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات بحال کیے جائیں اور اپنی اس پہل پر نواز شریف کے ساتھ بھی تبادلۂ خیال کیا تھا۔
اوباما نے ہندوستان روانہ ہونے سے پہلے پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کو بھی ٹیلی فون کیا تھا۔