تیرھواں دن:عمران استعفی کے مطالبے پر قائم،طاہرالقادری کاالٹی میٹم
پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے متعدد ادوار ہونے کے باوجود اسلام آباد میں جاری احتجاج کا خاتمہ اور بحران کا حل سامنے نہیں آسکا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے متواتر وزیر اعظم کے استعفی کا مطالبہ دھرایا جا رہا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے پہلے تحقیقات اور پھر کسی بھی حتمی فیصلے کا اعیادہ سامنے آیا یے۔
سابق ایڈیشنل سیکریٹری افصل خان کی جانب سے دھاندلی میں مختلف اعلیٰ سرکاری افراد اور ججوں کے ملوث ہونے کے الزامات کے بعد احتجاج کرنے والوں کے مطالبات میں دوبارہ شدت آگئی ہے۔
دوسری جانب پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) اور حکومت ابھی کسی ایک متفقہ نکتے پر نہیں پہنچ سکے ہیں جس کے بعد پی اے ٹی کے سربراہ طالہر القادری نے حکومت کو 48 گھنٹے کا وقت دیا ہے کہ وہ مستعفی ہو جائے، اس ڈیڈ لائن میں 24 گھنٹے گزر چکے ہیں جبکہ بدھ کی شام 6 بجے یہ ڈیڈ لائن مکمل ہو جائے گی۔
سانحہ ماڈل ٹائون کی جوڈیشل کمیٹی کی رپورٹ مختلف میڈیا ذرائع سے سامنے آنے پر پاکستان عوامی تحریک نے بھی اپنا موقف شدید کر دیا ہے اور حکومت کے خاتمے کا مطالبہ دھرایا جا رہے
علاوہ ازیں متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) کے سربراہ الطاف حسین کی جانب سے بھی یہ بیان سامنے آیا ہے کہ وہ آئین مارشل لاء نافذ ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔
◄اس بارے میں
پہلا دن: 'آزادی' اور 'انقلاب' مارچ کے شرکاء کی تعداد توقعات سے زیادہ
دوسرا دن: عمران خان کا نوازشریف کے استعفے تک دھرنا جاری رکھنےکا اعلان
تیسرا دن:عمران اور قادری کا نواز شریف کے استعفی کا مطالبہ
چوتھا دن: عمران خان کا سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان
پانچواں دن: عمران خان کا ریڈ زون میں داخل ہونے کا اعلان
چھٹا دن:آزادی اور انقلاب مارچ شاہراہ دستور پر پہنچنا شروع
ساتواں دن:تحریک انصاف کے چھ مطالبات حکومت کے سامنے پیش
آٹھواں دن:غیرآئینی طریقے سے حکومت کا خاتمہ نہیں ہونا چاہیے، امریکا
نواں دن: تحریک انصاف اور حکومت میں مذاکرات ختم، کل پھر ہوں گے
دسواں دن:’مائنس ون فارمولا‘تحریک انصاف اورحکومتی ٹیم میں ڈیڈلاک
گیارھواں دن:تحریک انصاف کی ہڑتال کی دھمکی، مسلم لیگ(ن) کی ریلیاں
بارھواں دن:دونوں سابق چیف جسٹس دھاندلی میں ملوث،سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن
حکومت پی ٹی آئی مذاکرات،چوتھا دور بھی بے نتیجا رہا
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ(ن) کی حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا چوتھا دور بھی بے نتیجہ ہی ختم ہو گیا۔
قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے ایک بار پھر شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کی باضابطہ دعوت دی۔
مذاکرات دو گھنٹے جاری رہے جبکہ چوتھے دور میں ڈیڈ لاک برقرار رہنے کے بعد بدھ کو ایک بار پھر پانچواں دور رکھا گیا ہے جو کہ دن دو بجے ہوگا۔
اسحاق ڈار وزیراعظم بن رہے ہیں،شیخ رشید کا دعویٰ
عوامی مسلم لیگ(اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف جا رہے ہیں جن ک بعد وزیر خزانہ اسحاق ڈار عبوری وزیر اعظم بنیں گے، چوہدری نثار نے استعفیٰ دیا تو نواز شریف فوراً منظور کر لیں گے۔
ڈان نیوز کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کسی صورت وزیر اعظم کے استعفے کے مطالبے سے نہیں ہٹیں گے،عمران خان استعفے کے مطالبے سے ہٹے تو ان کی سیاست ختم ہو جائے گی۔
’’بات شریف برادران کی پھانسی تک پہنچ چکی ہے‘‘
پاکستان عوامی تحریک(پی اے ٹی) کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہےکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ٹریبونل کے فیصلے کے بعد اب حکومتوں کا خاتمہ نہیں شریف برادران کی پھانسی چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے پی اے ٹی کے دھرنے کے شراکاء سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کی حکومتیں ختم نہیں بلکہ اب ان حکمرانوں کو پھانسی لگے گی
خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے حکمرانوں کوجھوٹا ثابت کردیا، اب بات حکومتوں کے برطرف ہونے کی نہیں بلکہ شریف برادران کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے بعد قانون کے مطابق پھانسی تک پہنچ چکی ہے، شہباز شریف اور حکومت کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے ٹریبونل بنایا گیا تھا۔
ماڈل ٹاؤن کیس: وفاقی وزراء کی درخواست مسترد
لاہور ہائیکورٹ نے ماڈل ٹاون واقعے میں سیشن کورٹ کے وزیراعظم سمیت اکیس افراد پر اندراج مقدمہ کے حکم کے خلاف وفاقی وزراء کی درخواست مسترد کردی ہے۔
درخواست میں وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق، پرویز رشید، عابد شیر علی اور خواجہ آصف نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ وزیراعظم سمیت اکیس افراد کو سنے بغیر سیاسی بنیادوں پر مقدمے میں ملوث کیا جا رہا ہے۔
وزراء کے وکیل کے مطابق مذکورہ شخصیات کےخلاف سیاسی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لئے مقدمہ درج کرایا جا رہا ہے۔
عدالتی حکم پر اسلام آباد انتظامیہ الجھن میں
سپریم کورٹ کے حکم کے بعد وزارت داخلہ نے پولیس اور انتظامیہ کو شاہراہ دستور دھرنے کے شرکاء سے خالی کرانے کی ہدایت جاری کی گئی۔
تاہم انتظامیہ پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) دھرنے کے شرکاء کو ہٹانے کے حوالے سے اعلیٰ عدالت کے فیصلے پر تاحال الجھن کا شکار ہے۔
سپریم کورٹ کے ایک وکیل ذوالفقار بھٹہ نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے پی ٹی آئی، پی اے ٹی کے وکلاءاور اٹارنی جنرل آف پاکستان کو بس یہ کہا تھا کہ وہ شاہراہ دستور کو بات چیت کے ذریعے خالی کرائیں۔
'حکومت کو بڑی قربانی دینا ہوگی'
متحد قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ حکومت کو موجودہ بحران حل کرنے کے لیے ایک بڑی قربانی دینا ہوگی۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ انہوں نے الطاف حسین کا پیغام حکومت کو پہنچا دیا ہے جس کے بعد حکومت کو چاہیے کہ وہ موجودہ بحران کا حل تلاش کرے۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک بڑی قربانی دینا ہوگی لیکن وہ حکومت کے پوچھنے پر ہی بتا سکتے ہیں کہ یہ قربانی کس قسم کی ہوگی۔
عمران خان کی زندگی کو خطرہ، سیکیورٹی سخت
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی زندگی کو لاحق خطرات کی اطلاعات ملنے کے بعد ان کے کنٹینر کے اردگرد سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خطرات کی سنگینیوں کے پیش نظر دارالحکومت کی انتظامیہ اور پولیس نے دھرنے کے منتظمین سے کہا ہے کہ وہ ان کے سیکیورٹی کو مزید مضبوط بنائیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ’’پولیس نے منتظمین کو خار دار تار فراہم کردیے ہیں، جنہوں نے پہلے ہی گیلوینائزڈ اسٹیل کی شیٹس کنٹیر کے اردگرد لگادی ہیں۔‘‘
نواز حکومت اپنا اخلاقی جواز کھو چکی ہے: عمران خان
پاکستان تحریکِ انصاف ( پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نواز حکومت اپنا اخلاقی جواز کھو چکی ہے۔
ہندوستانی ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ حکومت برقرار رہ سکتی ہے، لیکن نواز شریف وزارتِ عظمیٰ کے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ عمران خان نے موجودہ سیاسی بحران اور اسلام آباد میں 13 روز سے جاری دھرنوں کے دوران کسی ہندوستانی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا ہے۔
آرمی چیف کی وزیراعظم سے ملاقات، موجودہ صورتحال زیرِ بحث
|
وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے درمیان آج منگل کو ملاقات ہوئی ہے جس میں موجودہ سیاسی بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے دھرنا دیا ہے وہ ہے اور ان کا اولین مطالبہ حکومتی اقتدار ختم کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملکی سلامتی اور شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن 'ضربِ عضب' پر بھی بات چیت کی گئی۔
لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کی فریق بننے کی درخواست مسترد
لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاون میں ملؤث اکیس افراد کےخلاف اندراج مقدمہ پر عملدرآمد کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست کو ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔
نمائندہ ڈان نیوز توقیر گھمن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکلاء کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں وزیراعظم سمیت اکیس افراد کے خلاف سیشن عدالت کے احکامات کی روشنی میں سانحہ ماڈل ٹاون کا مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔
جس پر لاہور ہائی کورٹ آفس نے اعتراض کیا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہے اور صرف متاثرہ فریق ہی عدالت سے رجوع کرسکتا ہے۔
ایک طرف جوش، دوسری جانب تھکن
پی ٹی آئی دھرنے کے شرکاء عمران خان کی جذباتی تقریر سے مسحور جبکہ پی اے ٹی کے کارکنان تھکن کے شکار ہیں۔
دھاندلی کے الزامات: الیکشن کمیشن کا اجلاس کل ہوگا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس کل ہوگا۔
نمائندہ ڈان ڈاٹ کام متین حیدر کے مطابق قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس انور ظہیر جمالی کی زیر صدرات ہونے والے الیکشن کمیشن کے اس اہم اجلاس میں الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ممبران بھی شریک ہوں گے۔
اجلاس میں عمران خان کی جانب سے لگائے گئے اضافی بیلٹ پیپرز کی چھپائی سمیت دیگر الزامات کا جائزہ لیا جائے گا۔
پی ٹی آئی کا ’ایوان کے اندر تبدیلی‘ کا فارمولہ
حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان تصفیہ کی کوششوں کے دوران قومی اسمبلی میں حزبِ اختلاف کی جماعتوں کے سربراوں نے پیر کے روز ’’ایوان کے اندر تبدیلی‘‘ کے لیے پی ٹی آئی کے فارمولے پر اس کی حمایت پر تبادلۂ خیال کیا۔
پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی قیادت نے حزبِ اختلاف کی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ان کے سامنے اپنے نئے پلان آف ایکشن کو پیش کرنے کافیصلہ کیا ہے۔
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے پی ٹی آئی کے ان مذاکرات کاروں کے ساتھ تفصیلی تبادلۂ خیال کیا، جو حکومت کے ساتھ مذاکرات میں مصروف ہیں۔
سیاسی بحران پر اپوزیشن جماعتوں کا تبادلہ خیال
ملک میں جاری سیاسی بحران کے حل کے لیے گزشتہ روز پیر کو پارلیمنٹ کے اپوزیشن جماعتوں کا ایک اجلاس منعقد ہوا، جس کے دوران وزیراعظم نواز شریف کے استعفے کے مطالبے کو ناقابل قبول قرار دے کر مسترد کردیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق پارلیمانی جماعتوں کا یہ اجلاس اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے چیمبر میں ہوا۔
دورانِ اجلاس خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ آئین میں حکومت کے برطرفی اور وسط مدتی الیکشن کا مکمل طریقۂ کار موجود ہے اور کسی بھی غیر آئینی طریقے سے حکومتی اقتدار کو ختم نہیں کیا جاسکتا ہے۔
اجلاس میں موجود سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں مولانا فضل الرحمان، محمود خان اچکزئی، آفتاب شیرپاؤ، حاجی عدیل، اعجاز الحق اور ایم کیو ایم کے اقبال محمد علی نے شرکت کی۔
جمہوریت ڈی ریل ہونے کا خطرہ ہے، پی پی پی
پاکستان پیپلز پارٹی کا خیال ہے کہ موجودہ سیاسی صورت حال سے جمہوریت کے ڈی ریل ہونے اور وفاق کو خطرہ ہے۔
پیر کے روز بلاول ہاؤس میں پارٹی کی ایگزیکیٹو کمیٹی کے اجلاس کے دوران قرارداد منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ اگر جمہوری نظام کے ساتھ کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری پاکستان عوامی تحریک، پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ نواز پر عائد ہوگی۔
اجلاس میں تینوں پارٹیوں پر اپنی انا سے نکل کر دانشمندی اور صبر کرنے کی تلقین کی گئی اور کہا گیا کہ اس حوالے سے معنیٰ خیز مذاکرات کے ذریعے آئینی حدود میں رہتے ہوئے حل تلاش کیا جائے۔
عمران خان کو منانے کا کام گورنر پنجاب کے سپرد
پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان پیر کے روز وزیراعظم کے استعفے سے متعلق مطالبے پر ڈیڈ لاک برقرار رہا۔ دوسری جانب گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کو عمران خان کو اپنے موقف سے ہلانے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کرنے والی ٹیم کا حصہ محمد سرور نے کہا کہ تحریک انصاف کے بنیادی طور پر تین مطالبات ہیں جن میں سے دو پر ہم نے تفصیل سے گفتگو کی۔
مارشل لاء کو آئین کی چھتری میں دیکھ رہا ہوں ، الطاف حسین
|
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے عوام سے 12 بجے کے بعد 'محفوظ جگہ' پر رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مارشل لاء کو آئین کی چھتری میں دیکھ رہے ہیں۔
ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور دھرنے والے اڑے رہے تو خون خرابہ ہوتا نظر آرہا ہے جبکہ ملک میں غیرآئینی اقدام ہوتے دیکھ رہا ہوں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ 12 بجے کے بعد محفوظ مقامات پر رہیں۔
انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری سے اپیل کی کہ وہ ریڈ زون کراس نہ کریں اور اسمبلی کو چلنے دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ طاہرالقادری کے چار مطالبات نکال دیں، باقی چھ عوام کے مفاد میں ہیں۔
الطاف حسین نے کہا کہ کسی تبدیلی کی صورت میں جو 25 نشستیں چھوڑیں گے، ان پر الیکشن نہیں لڑیں گے۔
عمران ،افتخار چوہدری کے خلاف اپنے الزامات پر قائم
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ گزشتہ سال عام انتخابات میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے مبینہ طور پر دھاندلی میں ملوث ہونے کے اپنے ہر بیان پر قائم ہیں۔
پیر کو اسلام آباد میں دھرنے سے خطاب کے بعد عمران نے ٹوئٹر پر ا ن خبروں کی تردید کر دی جن میں کہا گیا تھا کہ افتخار چوہدری کی جانب سے ہتک عزت کے نوٹس کے جواب میں عمران نے انہیں سراہا۔
شاہراہ دستور مظاہرین سے خالی کرانے کی ہدایت جاری
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے شاہراہ دستور کو مظاہرین سے خالی کرانے کے دوران کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مقامی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔
سپریم کورٹ نے پیر کے روز اٹارنی جنرل، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کو منگل تک شاہراہِ دستور کلیئر کروانے کا تحریری حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے ممکنہ ماورائے آئین اقدام کو روکنے سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران فریقین کو منگل تک شاہراہ دستور پر آزادانہ نقل وحرکت بحال کرنے کے لیے حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی۔
طاہر القادری کا حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم
|
طاہر القادری کا حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹمڈان اردو تاریخ اشاعت 25 اگست, 2014 شیئر کریں ای میل 0 تبصرے پرنٹ کریں
اسلام آباد: عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اسلام آباد میں اپنے دھرنے کو انقلاب میں تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔
اسلام آباد میں شاہراہ دستور پر جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ انقلاب کے لیے جاری ان کی جدوجہد اب آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔
چودہ اگست کو لاہور کے ماڈل ٹاؤن سے 'انقلاب مارچ' کا آغاز کرنے والے عوامی تحریک کے کارکن اس وقت ریڈزون میں دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔
طاہرالقادری نے کارکنوں سے کہا کہ وہ اب حکومت کو جانے کے لیے صرف دو دن کا وقت دے رہے ہیں، اور اب حکمران اس عرصے میں حکومتیں ختم کرکے گھر واپس چلے جائیں ورنہ دما دم مست قلندر ہوگا۔