آرٹیکل245 کا اطلاق خطرناک ثابت ہو گا،تحریک انصاف
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی جانب سے بھی اسلام آباد میں فوج طلب کرنے کی مخالفت کر دی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں امن عامہ کی صورتحال کنٹرول کرنے کے لیے آرٹیکل 245 کے تحت فوج طلب کرنے کے مسلم لیگ(ن) کی حکومتی فیصلے کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
یہ اطلاعات آنے کے بعد کہ حکومت فوج بلانے کے فیصلے پر نظر ثانی کر رہی ہے تحریک انصاف کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے۔
مرکزی انفارمیشن سیکریٹری شیریں مزاری کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا آرٹیکل 245 لاگو کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرنا ایک مثبت سیاسی قدم ہے، جمہوری حکومت کی موجودگی میں آرٹیکل 245 اس وقت تک موثر طور پر لاگو نہیں ہوتا جب تک انتظامی طور پر مکمل ناکامی اور امن عامہ کی صورتحال کی خرابی میں شہریوں کی حفاظت ممکن نہ رہے۔
ان کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ اگر حکومت 14 اگست کو تحریک انصاف کے مارچ کے مقام پر آرٹیکل 245 لاگو کرنے کا اعلان کرتی ہے تو یہ پی ٹی آئی کی فوج سے محاذ آرائی کروانے کے ساتھ ساتھ ایک خطرناک حکمت عملی بھی ہو گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کا آزادی مارچ پرامن ہوگا، تحریک انصاف کور کمیٹی نے لانگ مارچ میں تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دینے کا فیصلہ کیا ہے
تحریک انصاف کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر حکومت کی جانب سے دوبارہ سے 14 اگست کو اسلام آباد میں آرٹیکل 245 لاگو کرنے کا فیصلہ سامنے آیا تو پی ٹی آئی کے پاس سپریم کورٹ جانے کا راستہ موجود ہے۔