دنیا

ملائیشیا کے لاپتہ طیارے کی تلاش چین کی سرزمین پر

ملائیشیا میں چین کے سفیر نے تصدیق کی ہے کہ چین نے ملائیشیا ایئرلائنز کے لاپتہ طیارے کی تلاش اپنی سرزمین پر شروع کردی ہے۔

بیجنگ: کوالالمپور میں بیجنگ کے سفیر کا حوالہ دیتے ہوئے چین کے سرکاری میڈیا نے آج بتایا ہے کہ چین نے ملائیشیا ایئرلائنز کے لاپتہ طیارے کی اپنی سرزمین پر تلاش شروع کردی ہے۔

چین کی سرکاری نیوز ایجنسی شنہوا کا کہنا ہے کہ سیٹیلائٹ اور فوجی ریڈار سے حاصل ہونے والے ڈیٹا سے شمالی کوریڈور کا خاکہ سامنے آیا ہے، جس سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ لاپتہ طیارہ مغربی چین کی جانب جانے کا امکان ہے۔

چین کے سفیر ہوانگ ہوئی کینگ نے کہا ہے کہ چین اس علاقے میں سرچ اور ریسکیو آپریشن شروع کردیا ہے۔

اس سے پہلے ملائیشیا کے حکام نے خیال ظاہر کیا تھا کہ لاپتہ طیارے سے گراؤنڈ کنٹرولر کو جو آخری الفاظ سنائی دیئے تھے وہ کو پائلٹ کے تھے۔

جہاز سے آخری بار پیغام ملا تھا کہ ’’سب ٹھیک ہے۔ شب بخیر‘‘۔ لیکن اس کے تقریباً 14 منٹ کے بعد جہاز ایئر ٹریفک کنٹرول کی سکرین سے اوجھل ہو گیا۔

تفتیش کار اب اس خدشہ پر بھی غور کر رہے ہیں کہ ممکن ہے کہ جہاز کو غائب کرنے میں عملے کی ملی بھگت رہی ہو۔

طیارے کی تلاش کا دائرہ دو وسیع ایئر کوریڈور تک پھیلا دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ کوالالمپور سے بیجنگ کے لیے آٹھ مارچ کو پرواز کرنے والے اس طیارے میں 239 افراد سوار تھے۔

اس سے قبل امریکہ نے کہا تھا کہ وہ ملائیشیا ایئرلائنز کےطیارے کی تلاش میں مصروف بحریہ کے ایک جہاز کو واپس بلا رہا ہے۔

امریکی بحریہ کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں اس کے دو نگران طیارے موجود ہیں اور چونکہ طیارے کی تلاش کے لیے جاری مہم کا دائرہ کافی وسیع ہو چکا ہے ، اس لیے نگران طیارے کی تعیناتی ہی زیادہ درست ہوگی۔

ملائیشیا کی حکومت سے بات چیت کے بعد امریکہ نے مغربی آسٹریلیا میں اپنے ایک نگران جہاز کوتلاش کے کام پر مقرر کیا ہے، تاکہ جنوبی بحر ہند میں جاری تلاش میں مدد کی جا سکے۔

واضح رہے کہ ملائیشیا ایئر لائنز کے اس طیارے کی تلاش میں 26 ممالک سے مدد طلب کی گئی تھی۔

ملائیشیا ایئر لائنز کے چیف ایگزیکٹیو احمد جوہری یحیٰ نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ابتدائی تفتیش سے یہ اشارے ملے ہیں کہ کو پائلٹ عبدالحمید عام انداز میں کہا تھا ’’سب ٹھیک ہے، شب بخیر‘‘ اور اس کے تھوڑی ہی دیر بعد طیارہ ریڈار سے اوجھل ہو گیا تھا۔

حالانکہ ابھی یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ یہ آخری الفاظ جہاز کی نگرانی کے نظام کو بند کرنے سے پہلے سنائی دیئے تھے یا بعد میں۔ حکام کا خیال ہے کہ طیارے کے مواصلاتی نظام کو جان بوجھ کر بند کر دیا گیا تھا۔

طیارے نے آٹھ مارچ کو مقامی وقت کے مطابق رات 12 بج کر 40 منٹ پر پرواز کی تھی اور رات ایک بجکر 19 منٹ پر ملائیشیا کی فضائی حدود کو پار کرتے ہی یہ ایئر ٹریفک کنٹرولر کے کنٹرول سے باہر چل گیا ۔

ملائیشیا ایئرلائنز کے سی ای او احمد جوہری کا کہنا تھا کہ ’’ہمیں نہیں معلوم کہ اس کے بعد کب طیارےکا مواصلاتی نظام بند ہو گیا۔‘‘

ایئر ٹریفک کنٹرولر کی سکرین سے رات ایک بج کر 21 منٹ پر ہوائی جہاز غائب ہوا تھا، اس وقت طیارہ جنوبی چین کے سمندر کے اوپر پرواز کررہا تھا۔

ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب رزاق نے ہفتہ کو کہا تھا کہ سیٹلائٹ اور ریڈار سے ملنے والے شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ طیارے نے راستہ بدل لیا تھا اور یہ تقریباً سات گھنٹے تک پرواز کرتے رہا تھا۔