پاکستان

گڈانی پاور پارک کا ماسٹر پلان پیش کردیا گیا

اس منصوبہ کے تحت کوئلہ سے چلنے والے دس پاور پلانٹس تعمیر کیے جائیں گے، ہر ایک 660 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا۔

اسلام آباد: پاکستان پاور پارک منیجمنٹ کمپنی لمیٹڈ (پی پی پی ایم سی ایل) کی چیف ایگزیکٹو نرگس سیٹھی اور پروجیکٹ کنسلٹنٹ رائل ہیسکونیج، لاہمر انٹرنیشنل اور نیس پاک کے درمیان جمعہ کو گڈانی کے مقام پر ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں گڈانی پاور پارک کا ماسٹر پلان پیش کیا گیا۔

اس منصوبہ کے تحت کوئلے سے چلنے والے دس پاور پلانٹس تعمیر کیے جائیں گے۔ جن میں سے ہر ایک 660 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہوگا۔ جبکہ منصوبے میں ایک جیٹی کی تعمیر بھی شامل ہے، جہاں پر بحری جہازوں سے کوئلہ اتارا جائے گا۔

اس منصوبے کے لیے کولنگ پلانٹ کونیریر بیلٹس، سامان رکھنے کی سہولت اور غیر نامیاتی مادوں کو ضائع کرنے جیسی سہولیات درکار ہوں گی۔

منصوبے میں اس اعلیٰ درجے کے بجلی کے نظام کو نیشنل گریڈ اسٹیشن سے منسلک کرنے پر بھی غور کیا گیا۔

اجلاس کے بعد نرگس سیٹھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ماسٹر پلان کو پیش کرنے سے سرمایہ کاروں کے لیے یہ ممکن ہوگا کہ وہ اپنے فنڈز میں اضافہ کریں، کیونکہ یہ دستاویزات اس منصوبے کے مقام، اس کو نتیجہ خیز بنانے سے متعلق اور بنیادی ڈھانچے کے اس ڈیزاین کی اہم معلومات فراہم کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ معلومات سرمایہ کاروں کو منصوبے کا جائزہ لینے اور سرمایہ کاری پر واپسی کی ممکنہ شرح کا اندازہ لگانے کے لیے قابلِ عمل ہیں۔

نرگس سیٹھی کا مزید کہنا تھا کہ اس منصوبے کے صرف ایک مہینے کے مختصر عرصے میں یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ انتظامیہ اور خاص طور پر پی پی ایم سی ایل کے حکام منصوبہ کو جلد از جلد مکمل کرنے میں سنجیدہ ہیں۔