پاکستان

کارکن کی ہلاکت پر ایم کیو ایم کی سندھ ہائی کورٹ میں درخواست

درخواست میں کراچی پولیس کے سربراہ کو فریق بنا کر دعویٰ کیا گیا کہ آپریشن کی آڑ میں ماورائے عدالت قتل کیے جارہے ہیں۔

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے اپنی کارکن محمد سلمان کے اغوا اور قتل کے خلاف آج بدھ کے روز سندھ ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کردی۔

یہ درخواست کارکن محمد سلمان کے والد اور پارٹی کے قائد الطاف حسین کی جانب سے دائر کی گئی جس میں کراچی پولیس کے سربراہ شاہد حیات کو فریق بنایا گیا ہے۔

متحدہ کے رہنما آصف حسنین نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹارگٹڈ آپریشن کی آڑ میں ماورائے عدالت قتل بھی کیے جارہے ہیں۔

اُن کاکہنا تھا کہ محمد سلمان کے قتل کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا اور مقتول کے اہلِ خانہ کو دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ آئندہ بھی کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا تو کراچی میں اعلی افسران سمیت پولیس اہلکاروں کو عدالت تک لائیں گے۔

خیال رہے کہ اورنگی ٹاؤن سیکٹر 75 سے ایم کیو ایم کے کارکن محمد سلمان کو مبینہ طور پولیس نے کورنگی کے علاقے سے رواں مہینے تین فروری کو حراست میں لیا تھا، جبکہ اس کے دو روز کے بعد ان کی لاش قائد آباد کے علاقے سے برآمد ہوئی تھی۔

یہ درخواست ایک ایسے وقت میں دائر کی گئی جب منگل کے روز سابق صدر آصف علی زرداری اور قائد ایم کیو ایم الطاف حسین نے فون پر ایک دوسرے سے رابطہ کیا تھا۔