پاکستان

سانحہ مستونگ کے خلاف احتجاج

شرکاء کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی طاقت دھرنوں سے نہیں روک سکتی اور موسمی تغیرات ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔

بلوچستان کے علاقے مستونگ میں کم از کم 29 افراد اس وقت ہلاک ہوگئے جب ایک شیعہ زائرین سے بھری بس کو عسکریت پسندوں نے منگل کے روز نشانہ بنایا جس کی ذمہ داری کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی نے قبول کرلی ہے۔ یہ بس پاک۔ایران سرحدی علاقے تافتان سے آرہی تھی جسے مستونگ کے علاقے درین گڑھ میں نشانہ بنایا گیا۔

کوئٹہ میں رات بھر منفی سات سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت کے باوجود دہشت گردی کی نذر ہونے والوں کے لواحقین اپنے عزیزوں کی لاشوں کے ساتھ دھرنا دیے بیٹھے رہے۔