دنیا

امریکا میں زیرِ حراست ہندوستانی سفارتکار کو استثنیٰ دے دیا گیا

دیویانی کھوبرا گڑے پر فردِ جرم عائد کردی گئی تھی، تاہم سفارتی استثنٰی ملنے کے بعد اب وہ ہندوستان روانہ ہوچکی ہیں۔

نیویارک: فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی نے خبر دی ہے کہ ہندوستانی سفارتکار دیویانی کھوبڑا گڑے، جنہیں اپنی ملازمہ کو کم معاوضہ دینے کے الزم میں حرست میں لیا تھا، اب ہندوستان کے لیے روانہ ہو چکی ہیں ۔

ہندوستانی سفارتکار دیویانی کھوبرا گڑے پر ویزا فراڈ اور ملازمہ کو کم معاوضہ ادا کرنے کے الزامات میں فردجرم عائد کردی گئی تھی۔ لیکن سفارتی استثنیٰ ملنے کے بعد امریکی حکومت نے ان سے ملک چھوڑنے کی درخواست کی ہے۔

دوست سمجھے جانے والے دو ممالک کے درمیان چند ہفتوں سے جاری رہنے والی کشیدگی کے بعد امریکا اور ہندوستان ایک معاہدے پر متفق ہوگئے، جس کے تحت سفارتکار دیویانی کھوبڑا گڑے امریکا چھوڑ دیں گی لیکن اگر وہ واپس آئیں گی تو انہیں دوبارہ ان الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

نیویارک کے جنوبی ڈسٹرکٹ کے لیے امریکی اٹارنی پریت بھرارا نے گرینڈ جیوری کے ایک جج مطلع کیا کہ ویزا کے متعلق دو فراڈ اور جھوٹے بیانات دیویانی کے خلاف جاتے تھے، لیکن ان کی غیرموجودگی میں استغاثہ کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

دوسری جانب دیویانی کے وکیل ڈینیئل ارشیك کا کہنا ہے کہ دیویانی ہندوستان واپس لوٹتے ہوئے بہت خوش ہیں ۔ دیویانی نے اپنے وکیل سے کہا کہ انہوں نے کوئی غلطی نہیں کی ہے اور وہ چاہتی ہیں کہ سب کو حقیقت معلوم ہو ۔

امریکہ کی گرینڈ جیوری نے بھارتی سفارتکار دیویانی كھوبرا گڑے کے خلاف مقدمہ باضابطہ طور پر طے کر دیا ہے ۔

سرکاری وکیلوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ دیویانی کو سفارتی استثنیٰ دیا گیا ہے اور امریکی حکام نے ان سے ملک چھوڑ کر جانے کے لیے کہا تھا ۔

دیويانی کو ویزا سے متعلق بدعنوانی اور نیو یارک میں اپنی گھریلو ملازمہ کو کم معاوضہ دینے کے الزام میں گزشتہ ماہ حراست میں لیا گیا تھا ۔

اس معاملے کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات میں زبردست کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ امریکہ میں ہندوستانی سفارت کار کی جامہ تلاشی بھی لی گئی تھی ، جس پر ہندوستان نے امریکہ سے معافی مانگنے کے لیے کہا تھا ۔

نیویارک جنوبی ڈسٹرکٹ کے اٹارنی کے دفتر کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ”دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ دیویانی كھوبراگڑے کو آج دوپہر کو امریکا چھوڑ دیں گی۔“

اٹارنی جنرل پریت بھرارا کے دفتر نے بعد میں واضح کیا کہ دیویانی کے امریکا چھوڑنے کا معاملہ ایک معاہدے کا حصہ ہے، لیکن جمعرات کی سہہ پہر تک وہ روانہ نہیں ہوئی تھیں۔

امریکی حکومت کے ایک اہلکار نے کہا کہ امریکا نے ہندوستان کی درخواستوں سے اتفاق کرتے ہوئے نیویارک میں ہندوستان کے ڈپٹی قونصل جنرل دیویانی کے سفارتی استثنیٰ کو منظور کرلیا، اقوامِ متحدہ نے بھی ان کو زیادہ سے زیادہ استثنٰی دینے کے لیے کہا تھا۔

دیویانی پر عائد الزامات برقرار رہیں گے لیکن مقدمہ نہیں چل سکے گا۔ دیویانی کے شوہر امریکی شہری ہیں، اس لیے یہ معاملہ کچھ اور پیچیدہ ہو گیا ہے ۔

گزشتہ سال بارہ دسمبر کو گرفتاری کے وقت دیویانی كھوبرا گڑے نیو یارک میں واقع ہندوستانی سفارتخانے میں ایڈیشنل قونصل جنرل کی حیثیت سے سیاسی، اقتصادی، تجارتی اور خواتین کے معاملات کی نگرانی کر رہی تھیں۔

انہیں اپنی گھریلو ملازم سنگیتا رچرڈ کی شکایت کے بعد ہتھکڑی لگائی گئی تھی اور ان کی جسمانی تلاشی بھی لی گئی تھی ۔

دیویانی اپنے خلاف عائد کیے جانےوالے الزامات سے انکار کرتی رہی ہیں اور انہوں نے سنگیتا رچرڈ پر چوری اور بلیک میل کرنے کا الزام بھی لگایا تھا ۔

امریکہ میں اس واقعہ کے ردعمل میں ہندوستان نے امریکی سفارتخانے کو ملنے والی سہولتوں میں کمی کر دی تھی۔ اس کے ساتھ ہی دونوں ممالک کے درمیان اس معاملے پر تیزی کے ساتھ کشیدگی بڑھتی چلی گئی تھی۔

دارالحکومت دہلی میں امریکی سفارتخانے کے باہر سیکیورٹی کو ہٹا دیا گیا تھا اور اس دوران ہندوستانی رہنماؤں نے ہندوستان کا دورہ کرنے والے ایک امریکی وفد سے ملاقات سے انکار کر دیا تھا ۔

ہندوستان نے دہلی میں امریکی سفارتخانے کے احاطے میں کاروباری سرگرمیوں کو روکنے کا بھی حکم جاری کیا تھا۔

ہندوستان نے یہ بھی کہا تھا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر سفارتخانے کی گاڑیوں پر جرمانہ بھی لگایا جا سکتا ہے ۔