پاکستان

سندھ حکومت کا 18جنوری کو بلدیاتی انتخابات کروانے پر اتفاق

اس سے پہلے صوبائی حکومت کا مؤقف تھا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات مارچ میں کروائے جائیں۔

اسلام آباد: پاکستان کے صوبہ سندھ کی حکومت نے بالاآخر اگلے مہینے 18 جنوری کو بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر اتفاق کرلیا۔اس سے قبل صوبائی حکومت کا مؤقف تھا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات مارچ میں کروائے جائیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ایک عہدیدار کے مطابق سندھ کے چیف سیکریٹری داخلہ نے اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے کہ تمام قواعد و ضوابط رواں مہینے 17 دسمبر کو فراہم کر دیے جائیں گے اور صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈیول 18 دسمبر تک جاری کردیا جائے گا۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن چار مرتبہ بلدیاتی انتخابات کی تاریخ میں ردو بدل کرچکا ہے اور پہلے یہ تاریخ 29 نومبر رکھی گئی تھی، لیکن بعد میں اسے 7 دسمبر کردیا گیا اور پھر صوبائی حکومتوں کی جانب سے قواعد و ضوابط فراہمی نہ کیے جانے کی وجہ سے ایک روز کی مزید تاخیر کی گئی، لیکن 9 دسمبر کو بھی بلدیاتی انتخبات نہ ہوسکتے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے 13 دسمبر کی نئی تاریخ کا اعلان کیا تھا۔

رواں ہفتے بدھ کو چیف سیکریٹری سندھ کے ساتھ ایک ملاقات میں مقامی حکومت کے وزیر اور کمیشن کے ایڈوکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی منظوری کے بغیر بلدیاتی انتخابات کی تاریخ میں تبدیلی نہیں ہوسکتی۔

اس کے ایک روز بعد یعنی کل جمعرات کو صوبائی حکومت نے الیکشن کمشین کو سرکاری طور آگاہ کیا کہ وہ 18 جنوری کو بلدیاتی انتخابات کروانے کے لیے تیار ہے۔

الیکشن کمیشن کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر سے کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوگا، کیونکہ سندھ لوکل گورنمنٹ کے قانون میں ترمیم سے 110 ملین کے بجائے صرف 30 ملین بیلٹ پیپرز پرنٹ کرنے ہوں گے۔

انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ بلدیاتی انتخابات میں تاخیر سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء کے سیکشن 35(2) کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے جس میں یہ ضروری ہے کہ صوبائی حکومت اتخابات کی تاریخ کے اعلان کے لیے الیکشن کمیشن کے ساتھ مشاورت کرے گی۔

اس ایکٹ کے تحت ناظم، ڈپٹی ناظم، چیئرمین، وائس چیئرمین اور اراکینِ کونسل کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات حلف اٹھانے کے دو روز بعد صرف 30روز کے اندر اندر جمع کروانی ہوں گی۔