نئی حکومتیں بلوچستان کے مسائل حل کریں، نگراں وزیرِاعظم
صحبت پور: ہفتے کے روز نگراں وزیرِ اعظم میرہزارخان کھوسو نے توقع ظاہر کی ہے کہ نومنتخب وفاقی اور صوبائی حکومتیں بلوچستان کے عوام کو درپیش معاشی اور معاشرتی مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گی۔
صحبت پور کو ضلع کا درجہ دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسائل حل ہونے سے بلوچستان کو قومی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے میں مدد ملے گی۔
ریٹائرڈ جسٹس کھوسو نے کہ جب نگراں حکومت نے چارج سنبھالا تو اس وقت انتخابات کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں ، لیکن اس نے اپنے واحد مقصد کی جانب توجہ رکھی ، یعنی آزادانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد ۔
' میں سمجھتا ہو کہ صرف عوامی نمائیندے ہی قوم کی فلاح اور ترقی ممکن بناسکتے ہیں،' انہوں نے کہا۔
انہوں نے نگراں سیٹ اپ سے تعاون کرنے پر تمام (سیاسی) جماعتوں کا شکریہ ادا کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے الیکشن کے پُرامن انعقاد کیلئے سول اور عسکری اداروں سے بھی تشکر کا اظہار کیا ۔
' میں پاکستانی عوام کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ووٹ کے ذریعے جمہوریت کی پسندیدگی کا اظہار کیا،' انہوں نے کہا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت عوامی تکالیف سے واقف ہے اور انہیں دور کرنے کی ہرممکن کوشش کررہی ہے۔
ملک کو اس وقت کئی اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے جن کا مقابلہ صرف مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے۔
نگراں حکومت نے عوامی مسائل کو ایک طرف نہیں رکھا بلکہ بجلی کی فراہمی کیلئے فوری طور پر فنڈز فراہم کئے۔
انہوں نے کہا کہ توانائی بچانے کیلئے نئی حکومت نے دفاتر میں ایئرکنڈیشنڈ کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے اور امید ہے کہ نئی حکومتیں اس مسئلے کے دیرپا حل کیلئے اقدامات کریں گی ۔
انہوں نے کہا کہ صحت سے وابستہ تمام اداروں کا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کیساتھ تعاون بہتر کیا جائے گا۔
صحبت پور کو ضلع کا سطح ملنے کے بعد اس علاقے کے عوامی مسائل کو مزید کسی تاخیر کے بغیر حل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا۔
کھوسو نے کہا کہ یونیورسٹی کی تعمیر سے ملازمتیں پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ یہاں کی زرعی اور کاروباری سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا۔