• KHI: Zuhr 12:21pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:52am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:57am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:21pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:52am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:57am Asr 3:22pm

ایازامیر کو الیکشن لڑنے کی اجازت

شائع April 10, 2013

   مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز امیر۔ فائل فوٹو۔
مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز امیر۔ فائل فوٹو۔

راولپنڈی:الیکشن ٹرائبیونل راولپنڈی نے حلقہ این اے -60 سے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار اور نامور کالم نگار ایاز امیر کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی ہے۔

بدھ کو ٹرائبیونل میں سماعت کے آغاز پر درخواست گذار کے وکیل سلیمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 'ایاز امیر نظریہ پاکستان کے خلاف نہیں، ان کے کالم کی غلط طور پر تشریح کی جا رہی ہے، حقیقت اس سے بالکل مختلف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایاز امیر محب وطن پاکستانی ہیں اور انہوں نے کبھی ملک یا دین اسلام کے خلاف کوئی بات نہیں کی۔

دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن ٹریبونل نے ریٹرنگ آفیسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کے کاغذات منظور کر لیے۔

ٹرائبیونل نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ 'ایسی کوئی چیز نظر نہیں آئی جو نظریہ پاکستان کے خلاف ہو'۔

کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ایاز امیر نے کہا کہ 'میرا کیس باقی مسترد ہونے والے کیسز سے بالکل مختلف تھا'۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62,63میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ 'اگر سیاست دانوں پر کچیڑا اچھالنے کے عمل کو روکنا ہے تو آئندہ منتخب ہونے والی پارلیمنٹ کو اس آرٹیکل میں ترمیم کرنا ہو گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'پتہ نہیں کیوں اٹھارویں ترمیم میں اس آرٹیکل پر بحث نہیں کی گئی اور آج سب سیاست دان اسے کا خمیازہ بھگت رہے ہیں' ۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کے ایک ریٹرننگ افسر نے ایاز امیر کے کاغذات نامزدگی اس بنیاد پر مسترد کر دیے تھے کہ انہوں نے اپنے کالموں میں 'نظریہ پاکستان کے خلاف لکھا' تھا۔

دوسری جانب، راولپنڈی بار ایسوسی ایشن نے پشاور الیکشن ٹرائبیونل میں سابق صدر پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی منظور کیے جانے کے خلاف اپیل دائر کردی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائک نے بھی سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف کی طرف سے این اے -اکیاون سے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے خلاف راولپنڈی کے الیکشن ٹرائبیونل میں درخواست دائر کی ہے۔

ریٹرننگ افسر خالد ارشد نے سابق وزیر اعظم کے ایک رشتہ دار راجہ جاوید اخلاص کی شکایت پر ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے تھے۔

اخلاص نے الزام لگایا تھا کہ راجہ پرویز اشرف نے بطور وزیر اعظم صوابدیدی فنڈز کا اپنے حلقے میں غلط استعمال کیا تھا جو انتخابات سے پہلے دھاندلی کے زمرے میں آتا ہے۔

اسی طرح پی پی پی کے رہنماء امتیازصفدر وڑائچ نے بھی لاہور میں اپیل دائر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بالکل کلیئر ہیں۔

ملتان میں لاہور ہائی کورٹ بینچ نے جھنگ سے قومی اسمبلی کے امیدوار فیصل صالح حیات اور ان کے مد مقابل امیدوار عابد امام کے کاغذات نامزدگی منظور کرتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی ہے۔

کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں بھی الیکشن ٹرائبیونل میں اپیلیں دائر کرنے اور ان کی سماعت کا سلسلہ جاری ہے۔

انتخابی ٹرائبیونلز سترہ اپریل تک درخواستوں کا فیصلہ سنا دیں گے۔

انتخابی شیڈول کے مطابق امیدوار اٹھارہ اپریل تک کاغذات نامزدگی واپس لے سکتے ہیں جس کے بعد انیس اپریل کو حتمی فہرست جاری ہو گی۔

تبصرے (3) بند ہیں

ٰٰٰIsrar muhammad Khan Apr 10, 2013 12:47pm
Yes the time is com for change in Article 62/63
ٰٰٰٰاسرار محمد Apr 10, 2013 12:51pm
چیف جسٹس صدر وزیر اعظم وزراء الیکشن کمیشنر فوجی دیگر افسران ملازمین وعیره سب پاکستانی شہری اور ساتھ هی ووٹر بھی هیں اور ان پر ووٹ ڈالنے کی کوئی پابندی نہیں اور تمام کسی نه کسی کو ووٹ دینگے اگر نگران وزیر داخلہ نے ووٹ کے بارے میں اپنی راۓ کا برملا اظہارکیا کوئی غلط کام نہیں کیا هےاس لئے میڈیا کو غصہ کرنے کی ضرورت نہیں اور دیگر کو بھی
ٰٰٰٰاسرار محمد Apr 10, 2013 12:51pm
چیف جسٹس صدر وزیر اعظم وزراء الیکشن کمیشنر فوجی دیگر افسران ملازمین وعیره سب پاکستانی شہری اور ساتھ هی ووٹر بھی هیں اور ان پر ووٹ ڈالنے کی کوئی پابندی نہیں اور تمام کسی نه کسی کو ووٹ دینگے اگر نگران وزیر داخلہ نے ووٹ کے بارے میں اپنی راۓ کا برملا اظہارکیا کوئی غلط کام نہیں کیا هےاس لئے میڈیا کو غصہ کرنے کی ضرورت نہیں اور دیگر کو بھی

کارٹون

کارٹون : 1 دسمبر 2024
کارٹون : 30 نومبر 2024