• KHI: Fajr 5:08am Sunrise 6:25am
  • LHR: Fajr 4:30am Sunrise 5:53am
  • ISB: Fajr 4:32am Sunrise 5:57am
  • KHI: Fajr 5:08am Sunrise 6:25am
  • LHR: Fajr 4:30am Sunrise 5:53am
  • ISB: Fajr 4:32am Sunrise 5:57am

حادثات و سانحات میں اسپیشل افراد نظر انداز

شائع October 12, 2013

اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ زلزلوں، اور سیلاب جیسے واقعات میں معذور افراد کو شدید نظر انداز کیاجاتا ہے۔ اے ایف پی تصویر
اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ زلزلوں، اور سیلاب جیسے واقعات میں معذور افراد کو شدید نظر انداز کیاجاتا ہے۔ اے ایف پی تصویر

اقوامِ متحدہ: قدرتی آفات، حادثات و سانحات میں معذور یا اسپیشل افراد کی بڑی تعداد ہلاکت اور زخموں سے دوچار ہوجاتی ہے کیونکہ ان کی ضروریات کے بارے میں بہت کم ہی ان سے رابطہ کیا جاتا اور حکومتی سطح پر بھی ان کیلئے کچھ نہیں کیا جاتا۔

 اس ضمن میں اقوامِ متحدہ کی جانب سے انٹرنیشنل ڈے فور ڈزاسٹر ریڈکشن کے موقع پر جاری ایک سروے میں کیا ہے۔

یواین آفس فارڈزاسٹر رسک ریڈکشن (یواین آئی ایس ڈی آر) اور دیگر پارٹنر ادراروں کی جانب 126 ممالک میں 6,000 افراد سے آن لائن سروے کیا گیا ہے۔

اس کے نتائج سے ظاہر ہے کہ معذوری میں مبتلا مریضوں سے دنیا بھر میں حادثات کے وقت بہت ہی کم رابطہ کیا جاتا ہے۔ زلزلہ ہو یا سیلاب صرف بیس فیصد معذور افراد نے کہا کہ انہیں بروقت بچانے کی کوشش کی گئی اور وہاں سے نکال لیا گیا۔ چھ فیصد افراد نے کہا کہ وہ وہاں سے نکلنے میں کامیاب نہ ہوسکے اور بقیہ افراد نے کہا کہ انہیں ان آفات سے بچنے میں کئی درجے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

' اس سروے کے نتائج خوفناک ہیں۔ یہ واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ آخر حادثات اور آفات میں معذوری میں مبتلا مریضوں کی ایک بڑی تعداد کیوں مسائل یا موت کا شکار ہوجاتی ہے۔ کیونکہ ان کی ضروریات اکثر اداروں کی جانب سے منصوبہ بندی کرتے ہوئے نظر انداز کردی جاتی ہیں،' ڈزاسٹر رسک ریڈکشن کیلئے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی خاص نمائیندہ مارگریٹا وولسٹرم نے کہا۔

سانحات و حادثات میں کمی کا عالمی دن 13 اکتوبر کو منایا جاتا ہے اور یہ رپورٹ اس سے دو دن قبل ریلیز کی گئی ہے۔ سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ ہر طرح کی ہنگامی صورتحال میں معذور افراد کو شدید نظر انداز کیا جاتا ہے۔

اگر وقت دیا جائے تو جو لوگ وہاں سے نکل سکتے تھے ان کی شرح دوگنی ہوسکتی ہے یونی بیس سے اڑتیس فیصد تک۔ اس سے ظاہر ہے کہ پہلے سے خبر دار کرنے والے ( ارلی وارننگ) نظام کتنے ضروری ہوتے ہیں۔

بہت سے افراد نے کہا کہ اگر انہیں بروقت اطلاع مل جائے تو وہ سانحے سے نمٹنے کیلئے ضروری اقدامات کرسکتے ہیں۔

مثلاً ایک معذور شخص نے کہا کہ اگر اسے معلوم ہوجائے کہ صبح موسم خراب ہوگا تو وہ رات کو اپنی وھیل چیئر پر سونے کو ہی ترجیح دے گا۔ ایک اور نے کہا کہ اگر الرٹ مل جائے تو وہ اپنی دواؤں کو پاس رکھ لے گا۔

سروے میں شامل 71 فیصد افراد نے کہا کہ انہوں نے ذاتی طور پر سانحے سے نمٹنے کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی تھی 29 فیصد نے کہا کہ کسی نے ان کی بروقت مدد کی اور وہ وہاں سے نکل سکے۔

یواین آئی ایس ڈی آر نے کہا کہ جن پانچ آفات کو شامل کیا گیا ہے ان میں سیلاب، موسمی شدت، زلزلہ، خشک سالی اور خشکی کا طوفان ( ٹورنیڈو) وغیرہ شامل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 30 مارچ 2025
کارٹون : 29 مارچ 2025