کوہلی کمائی میں دھونی، ٹنڈولکر سے آگے
ممبئی: ہندوستان کے نوجوان اور خوبرو کھلاڑی ویرات کوہلی ان دنوں دنیائے اشتہارات کی آنکھوں کا تارا بنے ہوئے ہیں۔
مستقبل میں انڈیا کے ممکنہ کپتان نے حال ہی میں کھیلوں کا ساز و سامان بنانے والی بڑی جرمن کمپنی ایڈی ڈاس سے دس کروڑ روپے سالانہ کا ایک معاہدہ کیا ہے۔
یہ تین سالہ معاہدہ انڈیا میں کسی بھی کھلاڑی کی جانب سے اب تک کا سب سے بڑا ممکنہ معاہدہ ہے،جس کے تحت کوہلی ایڈی ڈاس کے ملبوسات اور جوتوں کے اشتہارات میں کام کریں گے۔
ذرائع کے مطابق، دہلی کے رہنے والے کوہلی نے ایک ٹائر کمپنی کے ساتھ بھی سالانہ 6٫5 کروڑ روپے کا معاہدہ کیا ہے۔
ماضی میں سچن ٹنڈولکر اور سابق آسٹریلوی کپتان سٹیو وا بھی اس برانڈ سے منسلک رہ چکے ہیں۔
ان دو معاہدوں کے بعد کوہلی نے اشتہارات کے ذریعے آمدنی میں کپتان مہیندر سنگھ دھونی اور ٹنڈولکر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
اس سال اپنی پچیسویں سالگرہ منانے والے کوہلی نے پچھلے سال اشتہارات سے تقریباً چالیس کروڑ روپے کمائے تھے، لیکن ان دو معاہدوں کے بعد ان کا بینک بیلنس مزید بڑھ جائے گا۔
اس وقت کوہلی پیپسی، ٹویوٹا، سنتھول سمیت تیرہ مختلف برانڈز کے لیے ماڈلنگ کر رہے ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کے رابطہ کرنے پر ایڈی ڈاس کے ترجمان نے کچھ بھی بتانے سے گریز کیا۔
ایڈی ڈاس سے منسلک اور شاندار کیریئر کے حامل ٹنڈولکر کا کیریئر اختتام کی جانب گامزن ہے۔ ایسے میں ان کی جگہ کوہلی ہی لے سکتے ہیں جو 2015 کے آئی سی سی ورلڈ کپ کے بعد انڈین ٹیم کی کپتانی سنبھال لیں گے۔
پچھلے سال کے مقابلے میں کوہلی نے رواں سال برانڈز کے ساتھ معاہدوں کی فیس میں بہت زیادہ اضافہ کر دیا ہے، اور اس حوالے سے ان کا مقابلہ بولی وڈ کے رنبیر کپور سے ہونے لگا ہے جو ہندوستانی فلمی دنیا میں سب سے بڑے برانڈ سفیر ہیں۔
خیال رہے کہ کرکٹ سٹار کوہلی پچھلے سال تک ایک برانڈ سے سالانہ تین کروڑ روپے فیس لیا کرتے تھے جو اس سال بڑھ کر چھ کروڑ ہو چکی ہے۔
کوہلی نے ورلڈ کپ سے پہلے ایک جینز برانڈ سےمناسب فیس پر معاہدہ کیا تھا جس کی معیاد اب ختم ہونے جا رہی ہے۔ لیکن اشتہارات کی دنیا میں برانڈ معاہدوں کے لیے دس کروڑ کے بینچ مارک نے کئی برانڈز کے لیے مشکلات کھڑی کر دی ہیں جو اب کوہلی جیسے سٹار کی مہنگی فیس کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
کوہلی اور نائیکی کے درمیان 2008 میں پانچ سالہ معاہدہ طے پایا تھا، لیکن دونوں کے درمیان تعلقات اس وقت مشکلات کا شکار ہو گئے جب نائیکی نے یہ کہتے ہوئے عدالت سے رابطہ کیا کہ کرکٹ سٹار معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 2014 تک بطور برانڈ سفیر کام سے انکاری ہیں۔
لیکن کرناٹک کی ہائی کورٹ نے کوہلی کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے انہیں کھیلوں کے دوسرے برانڈز کے ساتھ معاہدے کرنے کی اجازت دے دی تھی۔