کراچی: کورنگی کریک میں زیر زمین معدنیات کی تصدیق، 9 روز سے لگی آگ بجھانے کی تیاری
کورنگی کریک میں آئل ریفائنری کے قریب آگ لگنے کے مقام پر زیر زمین پانی اور مٹی کے نمونوں کے کیمیائی تجزیے کی رپورٹ میں زمین کے نیچے بینزین اور ٹولوئن گیسوں، لوہے اور میگنیشیم جیسی معدنیات کی موجودگی ظاہر ہونے کی رپورٹ ملنے کے بعد پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) بورہول کی کھدائی کے دوران لگنے والی پراسرار آگ کو بجھانے کا عمل شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کورنگی مسعود بھٹو نے تصدیق کی ہے کہ متعلقہ ماہرین نے کورنگی کریک آتشزدگی کے واقعے کی رپورٹ جمع کرا دی ہے۔
انہوں نے ڈان کو بتایا کہ رپورٹ میں ’بھاری دھاتوں‘ کی موجودگی اور بڑی مقدار میں بینزین جیسی گیسوں کی موجودگی ظاہر کی گئی ہے۔
ماہرین کی رپورٹ کے بعد مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں ڈی سی نے کہا کہ پی پی ایل ماہرین کی مدد سے آگ پر قابو پانے کا عمل شروع کرے گی، اس کے بعد گیس کی تلاش کی جائے گی تاکہ 5 کلومیٹر کے علاقے تک گیس کی موجودگی کی حد کو دیکھا جا سکے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ ابتدائی طور پر پی پی ایل کے ماہرین نے یہ خیال کیا تھا کہ ’شیلو گیسز‘ موجود ہیں جو خود ہی ختم ہوسکتی ہیں، لہٰذا انتظامیہ اور فائر فائٹرز نے ماہرین کے مشورے پر آگ بجھانے کا کام روک دیا تھا کیونکہ یہ نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب چونکہ گیس خود نہیں بجھ سکی اور گزشتہ 8 دنوں سے شعلوں کی شدت یکساں ہے، لہٰذا پی پی ایل کے ماہرین نے ذخائر کے اندر گیسوں کی تلاش کی سرگرمی شروع کرنا مناسب سمجھا ہے۔
ڈی سی نے یاد دلایا کہ ایک بلند و بالا منصوبے کی تعمیر کے دوران 1200 فٹ تک بورہول کی کھدائی کی گئی تھی جس سے ممکنہ طور پر ’شیل‘ ٹوٹ گیا تھا، اور گیسیں خارج ہونے لگی تھیں جس کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی تھی جو اب تک نہیں رک سکی۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان حسان خان نے بھی تصدیق کی کہ ابلتے ہوئے پانی کے کیمیائی تجزیے سے متعلق ماہرین کے نتائج ان کے ساتھ شیئر کیے گئے ہیں۔
رپورٹ کا خلاصہ بتاتے ہوئے حسان خان نے کہا کہ یہ نوٹ کیا گیا ہے کہ ابلتے ہوئے پانی میں بینزین، ٹولوئن اور ٹیٹرا کلورو ایتھین کی بہت زیادہ مقدار پائی گئی ہے۔
پانی میں پائے جانے والے کیمیکلز کی مقدار کے بارے میں انہوں نے کہا کہ کیمیائی تجزیے کے مطابق ٹیٹرا کلورو ایتھین 5 مائیکروگرام فی لیٹر کے بجائے 33 مائیکروگرام فی لیٹر پایا گیا۔
ابتدائی کیمیائی رپورٹ سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ بینزین کی سطح اجازت شدہ 5 مائیکروگرام کے بجائے 19 مائیکروگرام فی لیٹر پائی گئی، اسی طرح ٹولوئن 15 مائیکروگرام فی لیٹر کی رفتار سے پایا گیا، جو 5 مائیکروگرام کی جائز حد سے تجاوز کرتا ہے۔
رپورٹ میں لوہے کی سطح 0.005 کی رپورٹنگ کی حد کے مقابلے میں 181.6 ملی گرام/لیٹر تھی، آرسینک 0.014 ملی گرام/فی لیٹر تھا، مینگنیز 2.721 ملی گرام/فی لیٹر اور لیڈ 0.005 کے آر ایل کے مقابلے میں 0.032 ملی گرام/فی لیٹر تھا۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کیمیائی ماہرین کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ کیمیکلز کا ارتکاز موجود ہے، تاہم زیر زمین پانی کے اندر جلنے کی جگہ پر کیمیکلز کی صحیح مقدار ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو جمع کرائی گئی ایک حالیہ فائلنگ میں ٹی پی ایل پراپرٹیز نے کہا تھا کہ کورنگی کریک کے قریب ابتدائی سائٹ کی تحقیقات کے دوران اس کی ٹیم کو پانی کی تلاش کے لیے ٹیسٹ ویل کی کھدائی کے دوران زیر زمین گیس کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ابتدائی تکنیکی جائزوں کے ساتھ ساتھ صنعت کے ماہرین کی طرف سے ظاہر کردہ آزاد انہ خیالات کی بنیاد پر یہ اشارہ ملتا ہے کہ یہ گیس کم بایوجینک میتھین ہوسکتی ہے، جو نامیاتی مواد کے سڑنے کے نتیجے میں قدرتی طور پر پیدا ہونے والی گیس ہے۔
چونکہ یہ علاقہ قدرتی گیس کے ذخائر کا حصہ نہیں اور دوسری جگہوں پر اسی طرح کے واقعات کی بنیاد پر آگ جلتی رہے تو یہ گیس وقت کے ساتھ قدرتی طور پر ختم ہونے کی توقع ہے۔
حالیہ ٹیسٹ ذمہ دارانہ اور اچھی طرح سے منصوبہ بند ترقی کے لیے ہمارے عزم کو مضبوط کرنے کے لیے گزشتہ 2 سال میں کیے گئے وسیع مطالعات کے سلسلے کا حصہ تھا، معروف قومی اور بین الاقوامی کنسلٹنسی فرموں کے تعاون سے کیے جانے والے ان جائزوں میں جیو ٹیکنیکل اسٹڈیز، مٹی کی ساخت اور آلودگی کے ٹیسٹ، برقی مزاحمتی سروے، ایک جامع ماحولیاتی اور سماجی اثرات کا جائزہ اور دیگر بیس لائن اسٹڈیز شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ ہائیڈرولوجیکل اسٹڈی سمیت تمام فیلڈ تحقیقات متعلقہ حکام کی ضروری منظوری اور ریگولیٹری معیارات کی مکمل تعمیل کی گئی۔