گجرات: خاتون کے اغوا اور گینگ ریپ میں ملوث 5 ملزم گرفتار
پنجاب کے شہر گجرات میں پولیس نے اتوار کو بی ڈویژن تھانے کی حدود میں لیڈیز اینڈ چلڈرن پارک کے قریب ایک گلی سے ایک خاتون کو اغوا کرنے کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے میں ملوث 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق فتوپورہ علاقے کی خاتون نے پولیس کو درج کرائی گئی شکایت میں الزام عائد کیا ہے کہ اس نے تقریباً چار مہینے پہلے محبت کی شادی کی تھی، وہ جلال پور جٹاں روڈ پر بچوں کے کپڑوں کی دکان میں کام کرتی تھیں۔
یکم اپریل کو جب وہ خریداری کے بعد اپنے گھر واپس جا رہی تھی تو موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم ملزمان نے اسے اغوا کر لیا اور شہر کے مضافات میں ایک مکان میں لے گئے جہاں ان میں سے ایک نے اسے ریپ کا نشانہ بنایا اور بعد میں مزید 3 افراد کو بلایا جنہوں نے باری باری اس کا ریپ کیا۔
خاتون نے بتایا کہ ملزمان نے اسی رات اسے سرکلر روڈ پر چھوڑنے سے پہلے اس کا موبائل فون اور 18 ہزار روپے بھی چھین لیے۔
پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 375 اے، 365 بی اور 384 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
گجرات پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈی پی او ڈاکٹر مستنصر عطا باجوہ نے ملزمان کا سراغ لگانے اور ان کی گرفتاری کے لیے ڈی ایس پی سٹی عامر شیرازی کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایس ایچ او آفتاب بخاری نے ملزمان کا سراغ لگا کر انہیں مدینہ سیداں گاؤں سے گرفتار کر لیا ہے جنہوں نے اعتراف جرم کر لیا ہے۔