حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں زیادہ رکھ کر درآمدی بل میں اضافہ روکنے کا منصوبہ
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں زیادہ رکھ کر درآمدی بل میں اضافہ روکنے کا منصوبہ بنالیا، جس کے تحت پیٹرولیم لیوی کی شرح بلند رکھ کر طلب بڑھنے کا راستہ روکا جائے گا۔
ڈان نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات اور پیٹرولیم لیوی کا فارمولا تیار کرنےکاپلان بنالیا۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پرتیل کی قیمتیں بڑھنے سے درآمدی بل میں اضافہ ہوتا ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی راشننگ کرکے درآمدی بل کوقابو میں رکھا جاسکتا ہے، زیادہ قیمتوں کےذریعے پیٹرولیم مصنوعات کی طلب کوبڑھنےسے روکا جاسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق تیل کی زیادہ قیمتوں کے دوران پیٹرولیم لیوی کم کرنےسےکھپت میں اضافہ ہوگا، حکومت کا پلان ہےکہ پیٹرولیم لیوی کے ریٹس میں تسلسل اورشفافیت کوبرقرار رکھا جائے، موثر مالی انتظام کے لیے پیٹرولیم لیوی کی شرح میں تسلسل برقرار رکھنےکامنصوبہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم لیوی میں کسی بھی ردوبدل سےعوام اور پارلیمنٹ کوآگاہ رکھنےکا پلان ہے، اس سےحتی کہ زیادہ قیمتوں کےوقت بھی سیاسی سپورٹ کو برقراررکھنےمیں مددمل سکتی ہے۔
وفاقی حکومت نے اس وقت پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر بالائی حد70 روپے فی لیٹر کے حساب سے پیٹرولیم لیوی عائد کر رکھی ہےجبکہ مٹی کے تیل پر 10 روپے96 پیسے اورلائٹ ڈیزل آئل پر 7 روپے 75 پیسے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی لاگوہے۔
وفاقی حکومت نے گزشتہ ماہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں 10 روپے فی لیٹر اضافہ کرکےاسے60 روپے سے بڑھاکر 70روپےکردیا اور اضافی لیوی کی مدمیں وفاقی کابینہ کی منظوری سےبجلی کی قیمت میں 3 ماہ اپریل سے جون 2025 کےلیے ایک روپے71 پیسےفی یونٹ کمی کافیصلہ کیا گیا۔
پیٹرولیم لیوی کی مد میں بجلی کے ٹیرف میں کمی کی حکومتی درخواست پر نیپرا سماعت کرچکا ہےجس کا فیصلہ ابھی آناباقی ہے۔
واضح رہے کہ عید الفطر کے موقع پر 28 مارچ کو حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک روپے کمی کا اعلان کیا تھا، اس سے قبل پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں 14 روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔