اسرائیل کی عیدالفطر پر بھی بمباری، 9 فلسطینی شہید، یمنی حوثیوں کا امریکی بحری بیڑے پر حملہ
قاتل اسرائیلی فوج نے غزہ میں عید الفطر کے موقع پر بھی مظلوم اور نہتے فلسطینی مسلمانوں پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھا، جس کے نتیجے میں 5 بچوں سمیت 9 افراد شہید ہوگئے۔
قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں اور بمباری سے 7 اکتوبر 2023 سے اب تک شہید ہونے والی کی تعداد کم از کم 50 ہزار 277 اور زخمی فلسطینیوں کی تعداد ایک لاکھ 14 ہزار 095 ہوگئی ہے۔
تاہم غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے تقریباً 2 ماہ قبل ہلاکتوں کی تعداد 61 ہزار 700 سے زیادہ بتائی تھی اور کہا تھا کہ ملبے تلے دبے ہزاروں افراد کو مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔
7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زیادہ کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
اسرائیل کی جنگ بندی کی جوابی تجویز
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے مصر اور قطر کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی کے نئے منصوبے کو قبول کرنے کے بعد اسرائیل نے جوابی تجویز پیش کی ہے۔
غزہ میں خوراک کا ذخیرہ ختم
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کا کہنا ہے کہ غزہ میں اس کا باقی ماندہ خوراک کا ذخیرہ تقریباً 10 دن میں ختم ہو سکتا ہے، جس کے بعد لاکھوں افراد کھانے سے محروم ہو جائیں گے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایف پی نے کہا ہے کہ غزہ میں اس کی آٹے کی فراہمی – جہاں اسرائیل نے چار ہفتوں سے امداد کو داخل ہونے سے روک رکھا ہے – صرف منگل تک 800،000 افراد کو خدمات فراہم کرنے والی بیکریوں کو برقرار رکھ سکتی ہے۔ دوبارہ ذخیرہ کیے بغیر، مجموعی طور پر خوراک کی فراہمی 10 دن کے اندر ختم ہوسکتی ہے.
ایک بار جب دیگر تمام کھانے ختم ہو جاتے ہیں تو ”آخری حل“ کے طور پر ، اس کے پاس 415،000 افراد کے لئے فورٹیفائڈ غذائی بسکٹ کا ہنگامی اسٹاک موجود ہے۔
ڈبلیو ایف پی نے ایک بیان میں کہا کہ ڈبلیو ایف پی تمام فریقین پر زور دیتا ہے کہ وہ شہریوں کی ضروریات، انسانی ہمدردی کے کارکنوں اور اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے تحفظ اور فوری طور پر غزہ میں داخل ہونے والی امداد تک رسائی کو ترجیح دیں۔
بچوں کو غذائی قلت کا سامنا
غزہ میں بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، گزشتہ ماہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر دوبارہ ناکہ بندی کیے جانے کے بعد سے ایسے بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جنہیں خوراک کی شدید کمی میسر ہے۔
اسرائیلی ناکہ بندی کے نتیجے میں خوراک، ایندھن، ادویات اور انسانی امداد کا داخلہ روک دیا گیا ہے، ایسی صورت حال میں نوزائیدہ بچے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
حوثی باغیوں کا امریکی جنگی جہازوں پر حملہ
ٹیلی گرام پر ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ حوثی اس وقت تک مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، جب تک کہ غزہ کے خلاف جارحیت ختم نہیں ہو جاتی، اور محاصرہ ختم نہیں ہو جاتا۔
حوثی رہنما کا فلسطین کی حمایت کا اعادہ
یمن کے حوثی باغیوں کے رہنما عبدالمالک بدر الدین الحوثی نے عید الفطر کے موقع پر اپنے پیغام میں غزہ پر اسرائیل کی جنگ کی مذمت کی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ’صبا‘ کے مطابق انہوں نے فلسطینی کاز اور ان کی مزاحمت کے لیے یمنی عوام کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یمن کے خلاف امریکی جارحیت ان کی فوجی صلاحیتوں کو کم نہیں کرے گی، اور نہ ہی غزہ کے لیے ان کی حمایت کو روکے گی۔