بلوچستان: قلات میں نامعلوم افراد کی تعمیراتی کمپنی کے کیمپ پر فائرنگ، 4 مزدور جاں بحق
بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگچر میں نامعلوم افراد نے تعمیراتی کمپنی کے کیمپ پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے 4 مزدور جاں بحق ہو گئے۔
ڈپٹی کمشنر قلات کیپٹن (ر) جمیل بلوچ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ نامعلدم مسلح افراد نے قلات کے علاقے منگچر میں دوپہر تقریباً ڈھائی بجے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں کیمپ میں موجود 4 مزدور جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک مزدور معجزانہ طور پر محفوظ رہا۔
ڈی سی نے مزید کہا کہ لیویز اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور لاشوں کو طبی معائنے کے لیے رورل ہیلتھ سنٹر منڈے حاجی منتقل کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ مزید تفتیش جاری ہے اور ذمہ داروں کو خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔
لیویز ذرائع کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والے مزدور ٹیوب ویل پر کام کررہے تھے، جاں بحق ہونے والے افراد کا تعلق پنجاب کے علاقے صادق آباد سے ہے۔
وزیراعظم کی نہتے شہریوں پر حملے کی مذمت
وزیراعظم شہباز شریف نے قلات میں مزدوروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں شہباز شریف نے واقعے میں جاں بحق ہونے والے 4 مزدوروں کی بلندی درجات کی دعا کی اور لواحقین سے اظہار تعزیت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ غم کی گھڑی میں مزدوروں کے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں، محنت کش افراد کو نشانہ بنانے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔
شہباز شریف نے واقعے میں زخمی افراد کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت اور واقعے میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی اور قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت بھی کی۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ملک بھر بالخصوص بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
11 مارچ کو دہشت گردوں نے بولان پاک کے علاقے اوسی پور میں ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑا کر اور جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملہ کرکے 440 کے قریب مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔
12 مارچ کو سیکیورٹی فورسز نے جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد دوسرے روز آپریشن مکمل کرکے مسافروں کو بازیاب کرا لیا تھا جبکہ تمام 27 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
14 مارچ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا تھا کہ مشرقی پڑوسی پاکستان میں دہشت گردی کا مین اسپانسر ہے، جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد بھارتی میڈیا جعلی اے آئی ویڈیوز کے ذریعے پروپیگنڈا کرتا رہا اور دہشت گردوں کی پروپیگنڈا ویڈیوز دنیا کو دکھاتا رہا تھا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے جعفر ایکسپریس پر حملے میں ہونے والے جانی نقصان سے متعلق سوال پربتایا تھا کہ واقعے میں مجموعی طور پر 26 مسافروں کی شہادتیں ہوئیں، 354 یرغمالیوں کی زندہ بازیاب کروایا گیا ہے جن میں 37 زخمی بھی شامل ہیں، انہوں نے بتایا کہ 18 شہدا کا تعلق آرمی اور ایف سی سے ہے، 3 شہدا ریلوے اور دیگر محکموں سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ 5 عام شہری تھے۔
اس حوالے سے 18 مارچ کو قومی سلامتی کا اجلاس طلب کیا گیا تھا، قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ سیاسی وعسکری قیادت دہشت گردی کو تمام شکلوں میں ختم کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے اور ہر آپشن استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔