• KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:33am Sunrise 6:56am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:06am
  • KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:33am Sunrise 6:56am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:06am

جی ایچ کیو حملہ کیس: عدالت نے مسرت جمشید چیمہ کے وکیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا

شائع January 16, 2025
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

9 مئی کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں گزشتہ روز کی اڈیالہ جیل میں عدالتی کارروائی میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، عدالت نے ملزم مسرت جمشید چیمہ کے وکیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق عدالتی کارروائی میں مداخلت، ہنگامہ آرائی پر مسرت جمشید چیمہ کے وکیل ڈاکٹر علی عمران کے عدالت داخلہ پر پابندی عائد کر دی گئی۔

وکیل علی عمران پر دوران کارروائی استغاثہ کے گواہوں کو دھمکانے کے بھی الزامات ہیں، ان کے داخلے پر پابندی انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 21 کے تحت عائد کی گئی۔

عدالت نے وکیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا، اور ملزمہ مسرت جمشید چیمہ کو اپنی مرضی کا نیا وکیل مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

گزشتہ روز کی عدالتی کارروائی میں ہنگامہ آرائی سمیت تمام کاروائی کی رپورٹ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی کو بھی بھجوا دی گئی۔

عمران خان و دیگر ملزمان کی بریت کی درخواستیں دائر

ادھر، بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان، سعد سراج، کنول شوزب، شیریں مزاری، راجا ناصر محفوظ کی جانب سے بریت کی درخواستیں دائر کر دی گئیں۔

عدالت نے پراسیکیوشن کو 18 فروری کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔

شیریں مزاری کی درخواست بریت پہلے خارج کی جاچکی ہے جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے شیخ رشید کی بریت کی اپیل بھی خارج کر دی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کا اڈیالہ جیل میں باقاعدہ ٹرائل شروع ہوگیا تھا، استغاثہ کے 4 چشم دید گواہان نے اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا تھا، جب کہ ملزمان سے برآمد شدہ اہم ثبوت بھی عدالت پیش کر دیےگئے تھے۔

جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں کی تھی، سماعت میں استغاثہ کے 4 چشم دید گواہان راولپنڈی پولیس کے اے ایس آئی ثاقب، کانسٹیبل شکیل، سجاد اور یاسر نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔

پس منظر

واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔

اس دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا، جبکہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 30 جنوری 2025
کارٹون : 29 جنوری 2025