لاس اینجلس آتشزدگی، نورا فتیحی کیسے محفوظ رہیں؟
مراکشی نژاد بھارتی اداکارہ و ڈانسر نورا فتیحی نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس کے گرد و نواح میں بدترین آگ کے وقت وہ بھی وہاں موجود تھیں، انہیں پانچ منٹ میں علاقہ چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔
نورا فتیحی نے انسٹاگرام اسٹوری میں لاس اینجلس میں لگی آگ سے متعلق ویڈیوز اور تصاویر شیئر کرتے ہوئے مداحوں کو صورت حال سے آگاہ کیا۔
اداکارہ نے لاس اینجلس میں لگی آگ کو خوفناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس طرح کی بدترین آگ زندگی میں پہلی بار دیکھی۔
نورا فتیحی کے مطابق آگ کے شدید ہونے کے بعد انہیں محض 5 منٹ میں علاقے کو چھوڑنے کا حکم دیا گیا، جس کے بعد اب وہ ایئرپورٹ جاکر اپنی پرواز پکڑیں گی۔
انہوں نے علاقے میں لگی آگ کو اپنی زندگی کا بدترین واقعہ قرار دیا اور کہا کہ آگ سے ہونے والی تباہی خوفناک ہے۔
بعد ازاں اداکارہ نے علاقے کو چھوڑتے وقت کار کے اندر علاقے کی بنائی گئی ویڈیو بھی شیئر کی، جس میں ہر طرف آگ کو دیکھا جا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ لاس اینجلس شہر کو شوبز اداکاروں کا دوسرا گھر بھی کہا جاتا ہے، نیویارک کے مقابلے مذکورہ شہر میں زیادہ شخصیات رہائش پذیر ہیں۔
لاس اینجلس میں درجنوں بڑی اور معروف شوبز شخصیات کے گھر اور محل نما بنگلے موجود ہیں، جن میں سے متعدد اداکاروں کے گھر اور محل آگ کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔
لاس اینجلس میں ماضی میں بھی خطرناک آگ لگنے کے واقعات پیش آتے رہے ہیں، وہاں ہر ایک، دو سال بعد آگ لگنے کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔
رواں برس 7 جنوری سے لاس اینجلس کے جنگلات میں آگ پھیلنا شروع ہوئی اور 9 جنوری تک آگ 26 ہزار ایکڑ رقبے تک پھیل چکی تھی، جس سے کم سے کم 5 افراد ہلاک ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔
لاس اینجلس میں آگ لگنے سے متعدد معروف ہولی وڈ شخصیات کے گھر میں جل کر خاکستر ہوئے۔