• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

سویلین کا ملٹری ٹرائل نہیں ہونا چاہیے، تمام قانونی آپشنز استعمال کریں گے، شیخ وقاص اکرم

شائع December 23, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ سویلین کا ملٹری ٹرائل نہیں ہونا چاہیے، 190 ملین پاؤنڈ کیس سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملٹری ٹرائل کے حوالے سے تمام قانونی آپشنز کو استعمال کیا جائے گا، حکومت کی معیشت کو تباہ کرنے کی سازش کو بھی ناکام بنائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ ہونا تھا، ہم یہ پوچھنا چاہتے ہیں فیصلے کو کیوں مؤخر کیا گیا؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں سمجھ نہیں آرہی کہ یہ فیصلہ کہاں لکھا جارہا ہے، یہ بریت کا کیس ہے اور اس میں کچھ نہیں ہے۔

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے جس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سزا دینے کا منصوبہ ہے۔

سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس سارے کیس میں عمران خان نے کوئی ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا، پیسہ سپریم کورٹ کے پاس آیا، اگر یہ فیصلہ آیا تو اسے بین الاقوامی طور پر بھی دیکھا جائے گا۔

پی ٹی آئی رہنما نے 26 نومبر کے احتجاج کے حوالے سے کہا کہ حکومت کہتی تھی ایک بھی گولی نہیں چلی، آج حکومت اس حد تک گر گئی ہے کہ مبینہ شہادتوں کو چھپانے کے لیے لواحقین اور ورثا کو اٹھا کر زبردستی بیان دلوائیں جارہے ہیں، شہادتیں چھپائی نہیں جاسکتی۔

شیخ وقاص اکرم نے دعویٰ کیا کہ شہدا کی تعداد 12 سے بڑھ کر 13 ہوگئی ہے، اٹھائے جانے کے ڈر سے زخمی کارکن ہسپتالوں میں نہیں جا رہے، حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے مابین ہونے والے مذاکرت کے حوالے سے کہا کہ ہماری جماعت نے دو نکات حکومت کے سامنے رکھ دیئے ہیں، یہ بات چیت کا آغاز ہے۔

شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی کا عمران خان سے ملنا بہت ضروری ہے، ہماری جماعت کی خواہش ہے کہ حکومت بانی پی ٹی آئی پر سختیوں کو کم کرے تاکہ کمیٹی اپنے قائد کو مل سکے تاکہ کوئی معنی خیز نتیجہ نکلے۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024