• KHI: Zuhr 12:29pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:59am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:29pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:59am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 3:24pm

سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے انٹرنیٹ کا مسئلہ ہے، حکومت کا اعتراف

شائع December 17, 2024
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

حکومت نے قومی اسمبلی کے فلور پر سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے انٹرنیٹ میں حالیہ خلل اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی نگرانی کا اعتراف کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس کے دوران انٹرنیٹ کی سست رفتار اور سوشل میڈیا پر مبینہ پابندیوں پر اپوزیشن کی جانب سے تنقید کا جواب دیتے ہوئے کابینہ ڈویژن کے پارلیمانی سیکریٹری ساجد مہدی نے کہا کہ ہم سوشل میڈیا کو دوسرے ممالک کی طرح بے لگام نہیں چھوڑ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت سیکیورٹی خطرات کا سامنا ہے لہٰذا ہمیں کسی نہ کسی قسم کی حکمت عملی اپنانا ہوگی۔

یہ معاملہ اس وقت زیر بحث آیا جب ایوان نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی عالیہ کامران کی جانب سے ملک میں انٹرنیٹ کی تعطل کے بارے میں توجہ دلاؤ نوٹس پر غور کیا۔

ساجد مہدی نے انٹرنیٹ میں تعطل کی وجہ ’سیکیورٹی وجوہات‘ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت، ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کے استعمال کو ریگولیٹ کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اب تک 37 ہزار وی پی این رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔

یاد رہے کہ پارلیمانی سیکریٹری انٹرنیٹ کی سست رفتاری سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ کی غیر موجودگی میں جواب دے رہے تھے جو بعد ازاں ’ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024‘ پیش کرنے کے لیے ایوان میں پہنچیں۔

اس دوران پارلیمانی سیکریٹری نے اعتراف کیا کہ ملک بھر میں سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ ’جدید ٹیکنالوجی‘ کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ان کے پاس صرف 15 فیصد فائبر کیبل ہے جبکہ بھارت کا 40 فیصد نیٹ ورک فائبر کیبل پر ہے۔

اس سے قبل، وزیر مملکت شزہ فاطمہ نے نیشنل براڈ بینڈ نیٹ ورک فورم کی تقریب سے خطاب کے دوران اعتراف کیا تھا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کی ویسی رفتار دستیاب نہیں، جس طرح ہونی چاہیے، انٹرنیٹ آج ایک اہم ترین ضرورت بن چکا ہے۔

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سائبر سیکیورٹی کے چیلنجز درپیش ہیں، روزانہ کی بنیاد پر سائبر سیکیورٹی کے حملے ہوتے ہیں، سائبر سیکیورٹی اور ڈیٹا پروٹیکشن کی ذمہ داری بھی ہماری ہے، اس پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل فائبرآئزیشن پالیسی پر تیزی سے کام جاری ہے، فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی اپریل میں ہوگی، فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی اور فور جی کو بہتر کیا جائے گا۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ساجد مہدی نے دعویٰ کیا کہ اگلے سال اپریل تک 5 جی اسپیکٹرم کی نیلامی کے بعد ان مسائل کو حل کرلیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ وہ یہ اعلان وزیر مملکت برائے ٹیکنالوجی کے بیان کی بنیاد پر کر رہے ہیں۔

جے یو آئی (ف) کی عالیہ کامران نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ حکمران انٹرنیٹ سے ڈرتے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ اسے کنٹرول کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ وی پی این کی رجسٹریشن اور ڈیجیٹل فائروال کی تنصیب کے ذریعے سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرکے آئی ٹی انڈسٹری کو تباہ کر رہی ہے۔

انہوں نے قانون اور قواعد کی عدم موجودگی میں وی پی این صارفین کو رجسٹر کرنے کے اقدام پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی سیکر یٹری نے اعتراف کیا ہے کہ وہ وی پی این رجسٹریشن کے عمل کے ذریعے سوشل میڈیا کو کنٹرول کر رہے ہیں۔

جے یو آئی (ف) کی رکن قومی اسمبلی نے انٹرنیٹ کی رفتار کے بارے میں حال ہی میں جاری ہونے والی گلوبل انڈیکس رپورٹ کا حوالہ دیا جس کے مطابق پاکستان 158 ممالک میں 141ویں نمبر پر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک ایسے ملک میں جہاں لوگ تھری جی اور فور جی انٹرنیٹ کنکشن استعمال کرنے کے قابل نہیں، حکومت فائیو جی لائسنس کی نیلامی کی بات کر رہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2024
کارٹون : 17 دسمبر 2024