حکومت پاکستان نے قومی رجسٹریشن, بائیو میٹرک پالیسی فریم ورک تیار کرلیا
حکومت پاکستان نے ’ایک قوم ایک، شناخت‘ کے تحت قومی رجسٹریشن اور بائیو میٹرک پالیسی فریم ورک تیار کرلیا۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایک قوم ایک شناخت کے تحت ہر پاکستانی کی ایک جامع اور منفرد آئی ڈی تیار کی جائے گی، ہر پاکستانی کی شادی، عدالت، پولیس ریکارڈ اور جائیداد سمیت ہر قسم کا ریکارڈ اب ایک ہی جگہ ہوگا۔
پالیسی کے مطابق پاسپورٹ، حفاظتی ٹیکوں، صحت مراکز، وزارت خارجہ وغیرہ کا ریکارڈ بھی نادرا کے ساتھ منسلک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کی سربراہی میں قائم نیشنل اسٹیرنگ کمیٹی پہلے ہی اس مسودے سے متعلق ہدایات دے چکی ہے۔
حکومت نے شناختی کارڈ پر موجود چپ کے باقاعدہ استعمال کا طریقہ کار تیار کرلیا، ایک مرکزی ڈیٹا بیس تک نادرا، ایف بی آر، ایس ایس سی پی، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کو رسائی میسر ہوگی۔
اس وقتیونین کونسل کی سطح پر مصدقہ ریکارڈ نہ ہونے کی وجہ سے کئی مسائل درپیش ہوتے ہیں، یونین کونسل کی سطح پر درکار ریکارڈ نہ ہونے کی وجہ سے نادرا ریکارڈ میں غیر ملکی بھی رجسٹر ہو جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ بائیو میٹرک سہولت فراڈ کا ایک بڑا سبب بھی بن رہی ہے، نئے ریکارڈ میں صحت اور تعلیم کے لیے ایک مربوط فارم تیار کیا جائے گا جو ڈیٹا میں مدد کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق نئی پالیسی سے فیصلہ سازی اور حکومتوں کو وسائل کی تقسیم میں مدد ملے گی، پالیسی میں پاکستانی شہری کی تعریف بھی کی گئی ہے، اس پالیسی کو وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔