پی ٹی آئی احتجاج: علی امین گنڈاپور کے گارڈز کو گولی چلاتے ہوئے دیکھا گیا،عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج میں علی امین گنڈاپور کے گارڈز کو گولی چلاتے ہوئے دیکھا گیا، یہ جماعت پرامن احتجاج پر یقین ہی نہیں رکھتی، مسلح جتھوں کے ساتھ احتجاج ان کا وتیرہ ہے۔
وزیراطلاعات عطا تارڑ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے بیان پر اپنے ردعمل میں پاکستان تحریک انصاف کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ ریاست اور عوام کو نقصان پہنچایا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ مسلح جتھوں سے لیس ہو کر احتجاج کرنا پی ٹی آئی کا وتیرہ ہے، پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران علی امین گنڈاپور کے گارڈز کو گولی چلاتے ہوئے دیکھا گیا، یہ لاشیں گرا کر ان پر سیاست کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے 9 مئی اور 26 نومبر کو ملکی تاریخ کے سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ خیبر پختونخوا کے عوام پہلے ہی پی ٹی آئی کی کال کو مسترد کر چکے ہیں جبکہ مستقبل میں بھی تحریک انصاف کی احتجاج کی کال مسترد ہوگی۔
قبل ازیں پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ہم اگلی دفعہ پُرامن والی بات نہیں کریں گے، جب ہم اسلحہ لے کر نکلیں گے تو پھر دکھائیں گے کہ بھاگتا کون ہے،کس میں کتنا دم ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ عمران خان خدا کا واسطہ ہے، پھر یہ پرُامن کا لفظ چھوڑ دینا، پھر ہم پُرامن نعرے کے بغیر نکلیں گے، پھر نہتے پر جو گولی چلاتا ہے، اپنے لوگوں کی زندگی بچانے کےلیے ہمیں ان کو روکنا پڑتا ہے۔
یاد رہے کہ عمران خان کی جانب سے 24 نومبر کو احتجاج کے لیے دی جانے والی فائنل کال کے بعد بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں اسلام آباد کے لیے احتجاجی مارچ کیا گیا تھا، تاہم 26 نومبر کو مارچ کے شرکا اور پولیس میں جھڑپ کے بعد پی ٹی آئی کارکن وفاقی دارالحکومت سے ’فرار‘ ہوگئے تھے، اس کے بعد علی امین گنڈا پور اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے کارکنوں کی ہلاکت کا دعویٰ کرتے ہوئے متضاد اعداد و شمار پیش کیے تھے۔
2 دسمبر کو چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ سیکڑوں اموات کی بات کرنے والوں سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں، ہمارے 12 کارکن شہید ہوئے۔
8 دسمبر کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما عمر ایوب نے دعویٰ کیا تھا کہ اسلام آباد میں پارٹی کےحالیہ پر احتجاج کے دوران نہتے کارکنوں پر گولیاں چلائی گئیں اور ہمارے 12 کارکن جاں بحق ہوئے جب کہ 200 لاپتا ہیں۔