• KHI: Fajr 5:48am Sunrise 7:09am
  • LHR: Fajr 5:28am Sunrise 6:55am
  • ISB: Fajr 5:36am Sunrise 7:05am
  • KHI: Fajr 5:48am Sunrise 7:09am
  • LHR: Fajr 5:28am Sunrise 6:55am
  • ISB: Fajr 5:36am Sunrise 7:05am

اچانک مذاکرات کرنا شکوک و شہبات کو جنم دیتا ہے، یوٹرن لینا پی ٹی آئی کا وتیرہ ہے، خواجہ آصف

شائع December 14, 2024
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا اچانک مذاکرات کی طرف آنا شکوک و شہبات کو جنم دیتا ہے، عمران خان کی گفتگو تمام قیادت پر عدم اعتماد کا اظہار ہے، یوٹرن لینا ان کا وتیرہ ہے۔

نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ماضی میں مذاکرات کی پیشکش پر تضحیک آمیز رویہ اختیار کیا گیا، ہمارے اصرار کے باوجود یہ جماعت اسٹیبلشمنٹ کےساتھ مذاکرات کی حامی رہی، تحریک انصاف نے وقت کے جبر کی وجہ سے اپنی پالیسی میں تبدیلی لائی۔

ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت سیاسی ورکر کے مذاکرات کا حامی ہوں، پارلیمنٹ کی صورت میں مذاکرات کو فورم موجود ہے، پی ٹی آئی اس کو استعمال کرے، اسپیکر کے چیمبر میں پاکستان تحریک انصاف والے دن رات بیٹھے رہتے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے گزشتہ چار سے پانچ روز کے درمیان مذاکرات کی بات کرنا شکوک و شہبات کو جنم دیتا ہے، ان کی اس پالیسی پر لوگ ششدر رہ گئے ہیں، عمران خان کی جیل سے گفتگو نے باہر موجود تمام قیادت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے۔

وزیردفاع کا مزید کہنا تھا کہ اگر مذاکرات شروع ہوتے ہیں اور عمران خان کی حمایت حاصل نہیں ہوگی تو ایسی بات چیت کا کیا نتیجہ نکلے گا، یوٹرن لینا ان کا وتیرہ ہے، مولانا فضل الرحمٰن کے مدارس بل کا جلد ہی نکل آئے گا، تمام فریقین کے تیار ہونے تک معنی خیز مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

وفاقی وزیر نےجنرل ریٹائرڈ باجوہ کا سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ فیض حمید کے ساتھ احتساب کے مطالبے کے سوال پر کہا کہ عمران خان اس وقت بچنے کے لیے کسی تنکے کو بھی پکڑنے کو تیار ہیں، اس لیے ان کا اس طرح کا مطالبہ سامنے آیا، جب ٹرائل مزید آگے بڑھے گا تو ہوسکتا ہے اس کا دائرہ کار وسیع ہو اور اس میں مزید نام بھی سامنے آئیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے ہلاکتوں کے دعوے کے بعد کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے، احتجاج کے دوران پولیس اہلکار اور رینجرز کے شہید ہونے کے حوالے سے پی ٹی آئی نے کوئی بات نہیں کی، کیا وہ پاکستانی نہیں تھے؟

واضح رہے کہ اس ماہ کے اوائل میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جاری بیان میں عمر ایوب خان، علی امین گنڈا پور، صاحبزادہ حامد رضا، سلمان اکرم راجا اور اسد قیصر پر مشتمل 5 رکنی مذاکراتی ٹیم تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ یہ مذاکراتی ٹیم 2 نکات کے لیے بنائی گئی ہے، جس میں ⁠انڈر ٹرائل سیاسی قیدیوں کی رہائی کے علاوہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی شفاف تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کا قیام شامل ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر ان دو مطالبات کو نہ مانا گیا تو 14 دسمبر سے سول نافرمانی کی تحریک شروع کی جائے گی، اس تحریک کے نتائج کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2024
کارٹون : 12 دسمبر 2024