پرامن احتجاج کے دوران گولیاں لگنے سے 12 نہتے کارکن جاں بحق، 200 سے زائد لاپتا ہیں، عمر ایوب
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں پارٹی کےحالیہ پر احتجاج کے دوران نہتے کارکنوں پر گولیاں چلائی گئیں اور ہمارے 12 کارکن جاں بحق ہوئے جب کہ 200 لاپتا ہیں۔
خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں پارٹی کے دیگر سینئر رہنماؤں اسد قیصر، سینیٹر شبلی فراز اور جنرل سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمرایوب نے کہا کہ 5 دسمبر کو عمران خان سے طویل ملاقات ہوئی تھی، جیسے ہی اڈیالہ جیل سے باہر نکلا تو مجھے گرفتار کر لیا گیا تھا، اگلے دن عدالت نے میری رہائی کا آرڈر دیا اور توہین عدالت بھی لگائی۔
انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کو ہم نے پرامن احتجاج کیا، پرامن احتجاج میں نہتے کارکنوں پر گولیاں چلائی گئیں، جس میں 12 نہتے کارکن مارے گئے، 200 سے زائد کارکن تاحال لاپتا ہیں۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ 5000 ہزار سے زائد ہمارے کارکنان گرفتار ہوئے، 13دسمبر کو جاں بحق کارکنوں کے لیے دعائیہ تقریب ہو گی، 15 دسمبر کو اوورسیز پاکستانی ان کے لیے دعا کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے زخمی کارکنان کو ڈرایا، دھمکایا جا رہا ہے، ملک میں ریاستی دہشت گردی کا بول بالا ہے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے مرکزی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ 8 فروری کی غلطی کی وجہ سے ملک انتشار سے دوچار ہے، اس دن ہمارا مینڈیٹ چرایا گیا، غلطی کو چھپانے کے لیے 100 جھوٹ بولےجارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں سب کچھ تباہ وبرباد ہوگیا، الیکشن کے بعد سے اب تک ملک میں استحکام نہیں آرہا ہے۔
یاد رہے کہ عمران خان کی جانب سے 24 نومبر کو احتجاج کے لیے دی جانے والی ’فائنل کال‘ کے بعد بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں اسلام آباد کے لیے احتجاجی مارچ کیا گیا تھا، تاہم 26 نومبر کو مارچ کے شرکا اور پولیس میں جھڑپ کے بعد پی ٹی آئی کارکن وفاقی دارالحکومت سے ’فرار‘ ہوگئے تھے، اس کے بعد علی امین گنڈا پور اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے کارکنوں کی ہلاکت کا دعویٰ کرتے ہوئے متضاد اعداد و شمار پیش کیے تھے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پریس کانفرنس میں سیکڑوں کارکنوں، لطیف کھوسہ نے 278 کارکنان، سلمان اکرم راجا نے 20، شعیب شاہین نے 08 کارکنوں کی اموات کے اعداد و شمار مختلف میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کیے تھے۔
تاہم، 2 دسمبر 2024 کو چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ سیکڑوں اموات کی بات کرنے والوں سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں، ہمارے 12 کارکن شہید ہوئے۔