صرف 5 حملے کیے ہیں، سومنات کی طرح حملے کرتے رہیں گے، علی امین گنڈاپور
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری تاریخ ہے، ابھی ہم نے صرف 5 حملے کیے ہیں اور سومنات کی طرح کافی رہتے ہیں، شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، اس کا حساب لیا جائے گا۔
خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کی بات ملک کے لیے کررہے ہیں، آئین کے مطابق احتجاج کے حقوق کو استعمال کرتے رہیں گے، جن کو بات چیت کرنی ہے وہ کرلیں اگر نہیں کرنا چاہتے تو ہم تو چل ہی رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے محمود غزنوی کے 17 حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہماری تاریخ ہے، پانی پت پر کتنے حملے ہوئے تھے، ابھی ہم نے صرف 5 حملے کیے ہیں اور کافی رہتے ہیں، انشااللہ ہم فتح کرکے رہیں گے، پانی پت کے برابر آچکے ہیں اور سومنات کی طرح آگے بڑھ رہے ہیں، اگر سومنات کے بت بننے کے لیے ہمارے سامنے کوئی آئے گا تو اس کو توڑنے کے لیے 17 حملے تو ہیں لیکن امید ہے یہ اس سے پہلے ہی فارغ ہوجائیں گے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ میڈیا شہیدوں کی لاشیں کیوں نہیں دکھا رہا؟ آج میڈیا کہہ رہا ہے کچھ نہیں ہوا تو میرا ان سے گلہ ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ 245 لگا کر حکومت نے فوج کے ذریعے نہتے لوگوں پر گولیاں چلائی ہیں، اس وقت ہمارے 12 لوگ شہید اور 107 لاپتا ہیں جن پر ہمارے بہت سارے تحفظات ہیں، ہزاروں لوگ گرفتار ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے مل کر کھیل کھیلا ہے، یہ ملک کے اندر نفرتیں پھیلا کر خانہ جنگی کرانا چاہتے ہیں، شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، اس کا حساب لیا جائے گا اور ملک کے نظام کو ٹھیک کرنا ہے۔
بشریٰ بی بی کے بیان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میں ان کے ساتھ آخر تک تھا، ان کو وہاں سے میں لے کر آیا، اس کے علاوہ کسی اور کے بارے میں ان کے ذاتی رائے پر وہ ہی جواب دے سکتی ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس پر انہوں نے کہا کہ فیصل کریم کنڈی کی جماعت (پیپلز پارٹی) نے بلوچستان اور سندھ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے کی قراردادیں منظور کرائی ، گولیاں چلانے کے احکامات دینے والوں میں ان کی جماعت شامل تھی، ایسے شخص نے اے پی سی بلائی جس کا کوئی کردار نہیں، گورنر فارغ آدمی ہیں، انکی بلائی گئی اے پی سی پر لعنت بھیجتا ہوں۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے ایک روز قبل کہا تھا کہ بھاگنے والی عورت نہیں، ڈی چوک پر مجھے اکیلا چھوڑ دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 26 نومبر کو بانی پی ٹی آئی نے پارٹی کو ڈی چوک پہنچنے کی کال دی تھی، جس پر بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں کارکنان کی قابل ذکر تعداد ڈی چوک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی تھی۔
تاہم پولیس اور رینجرز نے رات گئے کارروائی کرتے ہوئے ڈی چوک سے جناح ایونیو تک کے علاقے کو پی ٹی آئی کے کارکنوں سے مکمل طور پر خالی کرا لیا تھا جبکہ متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا تھا۔
جناح ایونیو سے پسپائی کے بعد بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور ایکسپریس وے کے راستے مانسہرہ چلے گئے تھے۔