پنجاب میں سسرالیوں کے ہاتھوں ایک اور بہو قتل، وزیراعلیٰ کا نوٹس
پنجاب میں خواتین پر تشدد کے واقعات میں کمی نہ آسکی، لاہور کے علاقے مغلپورہ میں شوہر اور سسرالیوں نے تشدد کا نشانہ بناکر خاتون کی جان لے لی، وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی، پولیس نے مقتولہ کے شوہر کو گرفتار کرلیا۔
ڈان نیوز کے مطابق واقعہ لاہور کے علاقے مغلپورہ گنج بازار میں پیش آیا، دو بچیوں کی ماں انیقہ سے اس کے شوہر جنید اور سسرالیوں نے والدین سے پیسے لینے کا کہااور مطالبہ پورا نہ ہونے پر پائپ سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
انیقہ کی 4 سال قبل جنید سے شادی ہوئی تھی، جس سے اس کی دو بیٹیاں ہیں،وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مقتولہ کے والد کی مدعیت میں اس کے شوہر اور سسرالیوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے ملزم جنید کو گرفتار کر لیا جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
مقتولہ کے ورثا نے اعلیٰ حکام سے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب میں ایک ماہ کے دوران سسرالیوں کے ہاتھوں بہو کے قتل کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔
گزشتہ ماہ پنجاب کے ضلع ساہیوال کے نواحی گاؤں میں گھریلو ناچاقی پر سسرالیوں نے جائیداد کے تنازع پر ایک بیٹی کی ماں اُم کلثوم کو مبینہ طور پر تیل چھڑک کر بیٹے کے سامنے زندہ جلادیا تھا۔
خاتون کو تشویشناک حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال ساہیوال اور بعدازاں لاہور منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی تھی۔
تھانہ ہڑپہ پولیس نے مقتولہ کلثوم کے بھائی مقصود کی مدعیت میں سسر اور دو نندوں کےخلاف مقدمہ درج کر لیا تھا اور بعد ازاں سسر کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔
اس سے قبل گزشتہ ماہی ہی ڈسکہ کی رہائشی 30 سالہ زارا کو اسکی سگی خالہ اور ساس نے اپنی بیٹیوں اور دیگر رشتے داروں کے ساتھ بے دردی سے قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کے ٹکڑے کرکے نہر میں بہادیے تھے، ڈسکہ پولیس نے مقتولہ کی ساس سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا۔