بھارت اور سری لنکا میں سمندری طوفان ’ فینگل’ سے ہلاکتوں کی تعداد 20 ہو گئی
سری لنکا اور جنوبی بھارت میں طاقت ور سمندری طوفان ’ فینگل’ کے نتیجے میں ہونے والی موسلادھار بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 20 ہوگئی۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سمندری طوفان ہفتے کے روز تامل ناڈو سے ٹکرایا جس کے بعد پدوچیری میں گزشتہ 30 سالوں کے دوران ایک دن میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔
گزشتہ ہفتے طوفان کے سری لنکا سے ٹکرانے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ رپورٹ ہوا تھا۔
سری لنکا کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے مطابق طوفان سے مجموعی طور پر 17 افراد ہلاک ہوئے اور 4 لاکھ 7 ہزار شہری عارضی پناہ گاہوں میں منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے۔
تامل ناڈو کے محکمہ برائے آفات کے وزیر ایس آر رامچندرن نے طوفان کے نتیجے میں کرنٹ لگنے سے 3 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
طوفان کے بعد جنوبی بھارت کے کچھ حصوں میں سڑکیں زیر آب آگئی اور اسکول بند کر دیے گئے جبکہ موسمی حکام نے سیلاب کے خطرے کے برقرار رہنے کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔
شمالی بحر اوقیانوس میں سمندری طوفان (ہری کین) یا شمال مغربی بحرالکاہل میں آنے والے طوفانوں (ٹائی فونز) کے مساوی سمندری طوفان شمالی بحر ہند میں ایک باقاعدہ اور مہلک خطرہ ہیں۔
سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ ایندھن کے بڑھتے استعمال سے سامنے آنے والی موسمیاتی تبدیلی وں کی وجہ سے دنیا کے گرم ہونے (گلوبل وارمنگ) کے ساتھ ساتھ طوفان زیادہ طاقتور ہوتے جا رہے ہیں۔
گرم سمندری سطح زیادہ آبی بخارات خارج کرتی ہے، جو طوفانوں کے لیے اضافی توانائی فراہم کرتی ہے اور ہواؤں کو زیادہ قوت فراہم کرتی ہے۔
گرم ماحول انہیں زیادہ پانی رکھنے کی اجازت دیتا ہے، جو بارشوں میں اضافے کا سبب بن جاتا ہے، تاہم موسمیاتی پیش گوئی کے بہتر نظام اور لوگوں کی رہائش گاہیں خالی کرانے کے لیے موثر منصوبہ بندی کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں ڈرامائی حد تک کمی دیکھی گئی ہے۔