• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:27pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:27pm

اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا پی ٹی آئی احتجاج کے معاملے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

شائع November 28, 2024 اپ ڈیٹ November 28, 2024 04:18pm
— فائل فوٹو: سپریم کورٹ ویب سائٹ
— فائل فوٹو: سپریم کورٹ ویب سائٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج اور سویلینز پر طاقت کے استعمال کے معاملے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔

اس سے قبل سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے 24 نومبر کو بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے پشاور سے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کیا تھا اور 25 نومبر کی شب وہ اسلام آباد کے قریب پہنچ گئے تھے تاہم اگلے روز اسلام آباد میں داخلے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ پی ٹی آئی کے حامیوں کی جھڑپ کے نتیجے میں متعدد افراد، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

26 نومبر کی شب بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب مارچ کے شرکا کو چھوڑ کر ہری پور کے راستے مانسہرہ چلے گئے تھے، مارچ کے شرکا بھی واپس اپنے گھروں کو چلے گئے تھے۔

بدھ کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجا کے علاوہ سردار لطیف کھوسہ نے فورسز کے اہلکاروں کی ’مبینہ‘ فائرنگ سے ’متعدد ہلاکتوں‘ کا دعویٰ کیا تھا، تاہم وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے ان دعوئوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا کچھ ہوا ہے تو ’ثبوت کہاں ہیں؟‘

ڈان نیوز کے مطابق صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ریاست علی آزاد کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ڈی چوک پر سویلین پر طاقت کا استعمال انسانی، سیاسی اور معاشرتی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جس کی شدید مذمت کرتے ہیں، طاقت کے استعمال میں ملوث حکام کے خلاف فی الفور کارروائی کی جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اعلامیہ میں سپریم کورٹ سے واقعے کا از خود نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے، اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے میں ملوث افراد مستعفی ہوجائیں۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024