اسٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم، ایک ہی دن انڈیکس میں 4 ہزار 695 پوائنٹس کا ریکارڈ اضافہ
اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا احتجاج ختم ہونے، سیاسی غیر یقینی میں کمی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں منگل کے روز حاوی ہونے والی شدید مندی ختم ہوگئی جبکہ بینچ مارک کے ایس ای۔ 100 انڈیکس 4 ہزار 695 پوائنٹس کے تاریخی اضافے سے 99 ہزار 269 کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کے ایس ای 100 انڈیکس میں ایک ہی دن میں 4 ہزار 695 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 4 ہزار 695 پوائنٹس یا 4.73 فیصد اضافے سے ایک لاکھ پوائنٹس کے سنگ میل کے قریب ترین 99 ہزار 269 پر بند ہوا۔
پی ٹی آئی کا احتجاج ختم ہونے کے بعد کاروبار کے آغاز میں ہی مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی، سرمایہ کاروں کی جانب سے شیئرز بازار میں بڑے پیمانے پر خریداری دیکھنے میں آئی۔
بینکنگ، آٹوموبائل اسمبلرز، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیز، او ایم سیز اور بجلی کی پیداوار سمیت دیگر شعبے سرفہرست رہے۔
کاروباری ہفتے کے تیسرے روز حبیب بینک لمیٹڈ( ایچ بی ایل)، نیشنل بینک آف پاکستان ( این بی پی)، مسلم کمرشل بینک ( ایم سی بی)، آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن (او جی ڈی سی)، سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) اور حب پاور کمپنی (حبکو) کے حصص میں مثبت رجحان جاری رہا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹو محمد سہیل نے اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی کو پی ٹی آئی کے احتجاج کے خاتمے کا نتیجہ قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج سے متعلق خدشات ختم ہونے کے بعد اسٹاک ایکسچینج میں اسٹاک بحال ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کے ایس ای 100 انڈیکس 4695 پوائنٹس یا 4.96 فیصد کے تیز ترین اضاف اضافے کے بعد 99 ہزار 269 پوائنٹس پر بندا ہوا ہے، جو ایک روز میں ہونے والی تاریخی گراوٹ اگلے روز ایک دن میں ہونے والا سب سے بڑا اضافہ ہے۔
چیس سیکیورٹ سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے کہا کہ ’ حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں مظاہرین کو کامیابی سے منشتر کیے جانے کے بعد مارکیٹ میں تیزی سے بہتری آئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ شرح سود میں کمی اور شرح نمو میں اضافے نے دوبارہ توجہ حاصل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے اسلامی بینکوں کے لیے کم از کم ڈپازٹ ریٹ کے نفاذ کے بعد کاروبار کے آغاز پر میزان بینک کو کچھ دباؤ کا سامنا تھا۔
انہوں نے کہاکہ ریٹیل انویسٹرز کو قلیل مدتی اتار چڑھاؤ سے بالاتر ہو کر طویل مدتی سرمایہ کاری کی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، اس بات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کہ وہ مستحکم پاکستانی کمپنیوں میں حصص خرید رہے ہیں جن کی آمدنی اور ادائیگیوں میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف نے اسی طرح کے جذبات کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ سیاسی افراتفری میں کمی اور میکرو اکنامک اشاریوں میں بہتری نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فکسڈ انکم کی پیداوار میں کمی اور اجناس کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ایکویٹیز میں تیزی کا رجحان برقرار رہنے کی توقع ہے، انہوں نے مزید کہا کہ انڈیکس اپنی تاریخی اوسط اور علاقائی ہم منصبوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم قدر رہا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں جاری سیاسی کشیدگی کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ای) میں تاریخی مندی دیکھی گئی تھی۔
منگل کو کاروبار کے آغاز پر بینچ مارک- کے ایس ای 100 انڈیکس میں ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا، تاہم دوپہر کے بعد مارکیٹ لڑکھڑا گئی تھی اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 3 ہزار 505 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور مارکیٹ 94 ہزار 574 پوائنٹس پر بند ہوئی تھی۔