چیمپئنز ٹرافی: پاک-بھارت تنازع پر آئی سی سی نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا، بھارتی میڈیا
چمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے پاک-بھارت تنازع پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 26 نومبر کو ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔
واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپینز ٹرافی کے شیڈول کا اعلان قانونی طور پر 21 نومبر سے پہلے کرنا تھا، تاہم بھارتی کرکٹ ٹیم کے پاکستان آنے سے انکار اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے ہائبر ماڈل کو مسترد اور پاکستان میں ہی چیمپئنز ٹرافی کروانے کے اپنے سخت مؤقف پر ڈٹا ہوا ہے جس کے باعث شیڈول کا اعلان تاخیر کا شکار ہے۔
ڈان نیوز نے بھارتی چینل انڈیا ٹوڈے کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے بے یقینی صورتحال کے پیش نظر آئی سی سی کا ہنگامی اجلاس 26 نومبر کو منعقد ہوگا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس اجلاس میں تمام ممبرز کرکٹ بورڈز کے اعلیٰ عہدیدار شرکت کریں گے، جس میں بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے عہدیدار بھی شامل ہوں گے تاکہ چیمپئنز ٹرافی کے شیڈول، فارمیٹ، گروپ اسٹیج کے مقابلے سمیت پاک-بھارت میچ پربات کی جاسکے۔
انڈیا ٹوڈے نے دعویٰ کیا کہ آئی سی سی اجلاس کے دوران ثالثی کا کردار ادا کرے گا، جس کا مقصد ایسا حل تلاش کرنا ہےکہ تمام اسٹیک ہولڈرز مطمئن ہو جائیں۔
ایجنڈے میں بھارتی بورڈ کی جانب سے حفاظتی خدشات دور کرنا، پی سی بی کے میزبانی کے حقوق برقرار رکھنے اور ہائبرڈ ماڈل جیسے ممکنہ متبادل شامل ہیں۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ جن اہم نکات پر تبادلہ خیال جائے گا، ان میں درج ذیل شامل ہیں۔
- پاک-بھارت اور گروپ میچز
- سیمی فائنل اور فائنل کا نیوٹرل وینیو پر انعقاد
- پاکستان کی جانب سے ہائبرڈ ماڈل کی مخالفت کرنے پر اگلہ لائحہ عمل
- پوری چیمپئنز ٹرافی نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کے امکانات
- پاکستان کے بغیر چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد
ڈان نیوز کے مطابق ادھر، ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو تا حال آئی سی سی کے ہنگامی اجلاس کے حوالے سے کچھ آگاہ نہیں کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ایسا ممکن نہیں کہ ہنگامی اجلاس منعقد ہو اور میزبان ملک کو نہ بتایا جائے، مزید کہا کہ پاکستان ہائبرڈ ماڈل قبول نہ کرنے کے اپنے مؤقف پر قائم ہے۔
واضح رہے کہ 20 نومبر کو ڈان نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ آئی سی سی کے لیے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے پاک-بھارت تنازع درد سر بن گیا ہے اور آئی سی سی کا ہنگامی اجلاس بلائے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی 2025 کی صورت میں آئی سی سی کے کسی بڑے ایونٹ کی میزبانی ملی ہے، جس کے تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔
تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ ( بی سی سی آئی) اپنی حکومت کی جانب سے دورہ پاکستان کی اجازت نہ ملنے پر پاکستان آمد سے انکار کرتے ہوئے اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کرچکا ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نیوٹرل وینیو پر کھیلنے سے انکاری اور بھارت کے بغیر ٹورنامنٹ کرانے پر مُصر ہے۔
بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔
گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔
پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔