• KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 3:22pm

نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس: بلوچستان میں دہشتگرد تنظیموں کیخلاف فوجی آپریشن کی منظوری

شائع November 19, 2024

نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی نے بلوچستان میں دہشتگرد تنظیموں کےخلاف جامع فوجی آپریشن کی منظوری دے دی۔

وزیراعظم کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے اندر امن و امان کی صورتحال مذہبی انتہا پسندی سے نمٹنے کے بارے میں بھی شرکا کو آگاہ کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی زیر صدارت آج وفاقی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی کابینہ، صوبائی وزرائے اعلیٰ، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔

مزید کہا گیا ہے کہ اجلاس کا ایجنڈا ’پاکستان کی انسداد دہشت گردی مہم کو دوبارہ متحرک کرنے‘ پر مرکوز تھا، جس میں شرکا کو سیکیورٹی صورتحال، دہشت گردی اور دیگر اہم چیلنجز بشمول امن و امان کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

اعلامیے کے مطابق بریفنگ میں قوم پرستی، مذہبی انتہا پسندی کو بھڑکانے کی کوششوں کے خلاف کارروائیاں، غیر قانونی اسپیکٹرم اور جرائم اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ سے نمٹنے، تخریب کاری اور ڈس انفارمیشن مہم سمیت دیگر امور شامل ہیں۔

مزید کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے ان چیلنجز سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے حوالے سے متحد سیاسی آواز اور مربوط قومی بیانیے کی ضرورت پر روشنی ڈالی، اس بات پر زور دیا گیا کہ ’عزم استحکام‘ کے فریم ورک کے تحت قومی انسدادِ دہشت گردی مہم کو دوبارہ متحرک کرنے کے لیے سیاسی جماعتوں کی حمایت اور مکمل قومی اتفاق رائے بہت ضروری ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کو فعال کرنے اور قومی اور صوبائی انٹیلی جنس اور تھریٹ اسسمنٹ سینٹر کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا۔

مزید بتایا گیا کہ ان مسائل کو جامع طریقے سے حل کرنے کے لیے سفارتی، سیاسی، معلوماتی، انٹیلی جنس اور فوجی کوششوں کو شامل کرتے ہوئے ایک مکمل نظام کا طریقہ اختیار کیا گیا ہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان اور متعلقہ اداروں اور وزارتوں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے پر خصوصی زور دیا گیا تاکہ انسدادِ دہشت گردی مہم پر مؤثر طریقے سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

اسی طرح وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور متعلقہ اداروں کے درمیان قریبی تعاون یقینی بنانے کے لیے ضلعی سطح پر کوآرڈی نیشن کمیٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق اپیکس کمیٹی نے بلوچستان میں دہشت گرد تنظیموں کالعدم مجید بریگیڈ، کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے)، کالعدم بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) اور بی آر اے ایس کے خلاف ایک جامع فوجی آپریشن کی منظوری دی گئی۔

مزید کہا گیا ہے کہ یہ دہشت گرد تنظیمیں دشمن بیرونی طاقتوں کی ایما پر عدم تحفظ پیدا کرکے پاکستان کی معاشی ترقی متاثر کرنے کے لیے معصوم شہریوں اور غیر ملکیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

اعلامیے کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف نے قومی سلامتی کو لاحق تمام خطرات کے خاتمے اور امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی اقدامات کی بھرپور حمایت کرنے کے لیے پاک فوج کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

مزید بتایا گیا ہے کہ ایپکس کمیٹی اجلاس کے اختتام پر وزیر اعظم شہباز شریف نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ہدایت کی کہ تمام اقدامات بھرپور طریقے سے آگے بڑھائیں اور ان کے بروقت نفاذ کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے پاکستان کی خودمختاری، شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے اور معاشی اور سماجی استحکام کو تقویت دینے کے لیے پائیدار اور مربوط کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔

کارٹون

کارٹون : 11 دسمبر 2024
کارٹون : 10 دسمبر 2024