شمالی غزہ میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی بمباری سے کم ازکم 96 فلسطینی شہید
شمالی غزہ میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم ازکم 96 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے جن کی بڑی تعداد ملبے تلے موجود ہے تاہم ریسکیو اداروں کو جائے حادثہ تک رسائی نہیں مل سکی جس کے باعث شہادتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔
قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق غزہ کے میڈیا آفس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اتوار کی صبح سے شمالی غزہ کے علاقوں بیت لاہیا، نصیرت اور بریج میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیل بمباری کے نتیجے میں کم ازکم 96 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
ٖغزہ میڈیا آفس کے مطابق 72 شہادتیں بیت لاہیا کی ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں واقع ہوئی ہیں جس میں 6 خاندان رہائش پذیر تھے۔
غزہ میڈیا آفس نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ قابض فوج جانتی تھی کہ ان گھروں اور رہائشی عمارتوں میں درجنوں بے گھر شہری موجود ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی تھی۔
غزہ میڈیا آفس کا مزید کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ساتھ امریکی انتظامیہ، برطانیہ، جرمنی اور فرانس سمیت نسل کشی میں شریک دیگر ممالک کو نسل کشی کی جنگ کے تسلسل کا مکمل ذمے دار سمجھتا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 13 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں کم ازکم 43 ہزار 846 شہید ہوچکے ہیں جبکہ ایک لاکھ 3 ہزار 740 زخمی ہیں۔
بیت لاہیا قتل عام شکار افراد میں 30 فیصد بچے ہیں، وزارت صحت
الجزیرہ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کے سربراہ منیر البرش کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افواج جان بوجھ کر شہریوں کو رات گئے نشانہ بناتی ہیں تاکہ کوئی انہیں بچا نہیں سکے، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے ادویات لے کر جانے والے اقوام متحدہ کے امدادی قافلے کو کمال عدوان ہسپتال میں داخلے سے روک دیا۔
انہوں نے بتایا کہ بیت لاہیا میں آج کیے گئے قتل عام کے متاثرین میں 30 فیصد بچے شامل ہیں، 20 سے 30 افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن تک رسائی ممکن نہیں، انہوں نے کہاکہ 12 ہزار سے زائد زخمیوں کو علاج کے لیے فوری طور پر بیرون ملک بھجوانے کی ضرورت ہے تاہم اسرائیلی فوج نے انہیں سفر سے روک رکھا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسرائیلی فوج جان بوجھ کر ڈاکٹرز کو نشانہ بنارہے ہیں، حتیٰ کہ وہ گھروں پر ہوں تو بھی انہیں نشانہ بنایا جارہا ہے تاکہ وہ اپنی خدمات انجام نہ دے سکیں۔
دریں اثنا مغربی کنارے میں صہیونی فوج نے فلسطینیوں کے گھروں اور گاڑیوں کو آگ لگادی جس کے نتیجے میں کئی مکانات اور گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔
نیتن یاہو کے گھر کے قریب آگ کے گولے داغے جانے کی نشاندہی
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی پولیس نے بتایا ہے کہ اس نے شمالی اسرائیل کے علاقے قیصریہ میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے گھر کے قریب آگ کے 2 گولے داغے جانے کی نشاندہی کی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تل ابیب کے مقای وقت کے مطابق 19 بج کر 30 منٹ پر قیصریہ میں اسرائیلی وزیر اعظم کے گھر کے قریب دو شعلے داغے گئے جو گھر کے صحن میں گرے۔
اسرائیلی پولیس اور شین بیٹ سیکیورٹی سروس (شبک) کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے تاہم واقعے کے وقت نیتن یاہو اور ان کے اہل خانہ گھر پر موجود نہیں تھے۔
اسرائیلی فوج کے سرکاری ریڈیو نے خبر دی ہے کہ آگ سے کوئی نقصان نہیں ہوا جبکہ آگ کی وجہ پتہ نہیں چل سکی ہے۔
بیروت میں اسرائیلی بمباری میں حزب اللہ کے ترجمان شہید
دریں اثنا لبنان میں بھی اسرائیل کے فضائی حملے جاری ہیں، بیروت میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی فضائیہ کے حملوں میں مزاحتمی تنظیم حزب اللہ کے ترجمان محمد عفیف سمیت 30 فلسطینی شہید ہوگئے۔
الجزیرہ کے مطابق محمد عفیف حزب اللہ کے میڈیا افیئرز کے اعلیٰ عہدیدار تھے اور بیروت میں بہت سے صحافیوں کے ساتھ تنظیم کے رابطے کا مرکز تھے۔
الجزیرہ کی نمائندہ دورسا جباری نے بتایا کہ حزب اللہ کے میڈیا افیئرز کے اعلیٰ عہدیدار محمد عفیف لبنانی میڈیا میں ایک بہت معروف شخصیت تھے۔
انہوں نے بتایا کہ محمد عفیقی کو راس النبا کے نواح میں بیروت کے انتظامی مرکز کے قریب نشانہ بنایا گیا ہے۔