نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس آمد، صدربائیڈن سے اقتدار کی منتقلی پر گفتگو
امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابات میں کامیابی کے بعد پہلی بار وائٹ ہاؤس پہنش گئے جہاں انہوں نے اپنے دیرینہ سیاسی حریف صدر جو بائیڈن سے مصافحہ کیا اور اقتدار کی منتقلی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر بائیڈن نے ملاقات کے آغاز میں نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا وائٹ ہاؤس میں واپسی پر خیرمقدم کیا اور انہیں خوش آمدید کہا۔
امریکی صدر نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وعدہ کیاکہ وہ اقتدار کی بآسانی منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، دریں اثنا نومنتخب امریکی صدر کیپیٹل ہل میں ریپبلکن سینیٹرز سے بھی ملاقات کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کابینہ کے لیے نئے ناموں کا اعلان کیا تھا اور ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک کو بھی اہم ذمے داری سونپی تھی کہ وہ حکومتی کارکردگی کی مہم کی قیادت کریں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صدارتی مہم کے دوران لاکھوں ڈالر خرچ کرنے والے ایلون مسک کو دوبارہ صدر منتخب ہونے پر اہم ذمہ داری دینے کا وعدہ کیا تھا۔
نو منتخب امریکی صدر نے اپنا وعدہ نبھاتے ہوئے ایلون مسک اور ری پبلکن پارٹی کے سابق صدارتی امیدوار وویک راماسوامی ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (محکمہ برائے حکومتی کارکردگی) [DOGE] کی سربراہی کریں گے۔
اس سے قبل امریکا کے نشریاتی ادارے ’وائس آف امریکا‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کابینہ کے لیے جن دیگر افراد کے ناموں کا اعلان کیا ہے ان میں خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر کے عہدے کے لیے جان ریٹ کلف شامل ہیں۔
ریٹ کلف ٹرمپ کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں، انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دور صدارت میں قومی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے طور پر خدمات سرانجام دی تھیں۔
رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ ریاست فلوریڈا سے سینیٹ کے رکن مارکو روبیو کو وزیرِ خارجہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم اس کا حتمیٰ اعلان اب تک نہیں کیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے امریکی نشریاتی ادارے ’فاکس نیوز‘ کے میزبان پیٹ ہیگزتھ کو وزیر دفاع منتخب کیا ہے جو امریکی فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں، وہ افغانستان اور عراق میں فوجی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ پیٹ ہیگزتھ کے آنے سے امریکی فوج پھر عظیم ہوگی اور انہیں پسپائی نہیں ہوگی۔
اس کے علاوہ، مائیکل والز قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر فرائض سر انجام دیں گے ، فلوریڈا کے نمائندے اور انڈیا کاکس کے سربراہ مائیکل والز افغانستان کی جنگ میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔
اسرائیل نواز سابق گورنر مائیک ہکبی اسرائیل کے لیے امریکی سفیر ہوں گے، مائیک ہکبی ماضی میں حماس اور ایران مخالف بیانات دے چکے ہیں۔
رئیل اسٹیٹ ٹائیکون اسٹیون وٹکوف مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی کے طور پر ذمہ داریاں نبھائیں گے۔
گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے ہوم لینڈ سیکیورٹی چیف کے لیے ساؤتھ ڈکوٹا کی گورنر کرسٹی نوم کو منتخب کرنے کا اعلان کیا تھا جب کہ ٹرمپ کی جانب سے دیگر ناموں کا اعلان بھی جلد متوقع ہے۔
یاد رہے کہ امریکا کے 47 ویں صدر کے انتخاب کے لیے 5 نومبر کو پولنگ ہوئی تھی جس میں ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے312 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کرلی تھی جب کہ ان کی مدمقال کاملا ہیرس 226 الیکٹورل ووٹ حاصل کرسکی تھیں جبکہ ریپبلکنز نے امریکی سینیٹ اور ایوان نمائندگان میں بھی اکثریت حاصل کرلی تھی۔