استور: باراتیوں کی کوسٹر دریا میں جاگری، 18 مسافر جاں بحق، 6 کی تلاش جاری
گلگت بلتستان کے ضلع استور سے پنجاب کے ضلع چکوال جانے والی باراتیوں سے بھری کوسٹر دریائے سندھ میں گرنے سے جن میں سے 18 افراد جاں بحق جب کہ دلہن کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا، دیگر 6 لاپتا مسافروں کی تلاش جاری ہے۔
امدادی سرگرمیوں میں مصروف ریسکیو ادارے کے افسر وزیر اسد کا کہنا تھا کہ جائے حادثہ کی طرف امدادی ٹیمیں اور ایمبولینسز روانہ کر دی گئی ہیں، باراتیوں سے بھری کوسٹر گلگت بلتستان کے ضلع استور کے گاؤں پریشنگ سے پنجاب کے ضلع چکوال کے لیے روانہ ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور انتظامیہ متحرک ہو گئی ہے اور حادثے کا شکار مسافروں کی جانیں بچانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔
ریسکیو افسر کے مطابق اب تک دریا سے 18 لاشیں نکالی ہیں جب کہ ایک لڑکی زخمی ہے جس کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ دلہن تھی، مزید 6 لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔
ریسکو افسر کے مطابق استور سے جائے حادثہ 3 گھنٹے کی مسافت پر ہے، حکام کے مطابق جائے حادثہ ضلع دیامر کے حدود میں شامل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ گلگت بلتستان سے راولپنڈی جانے والی نجی کمپنی کی مسافر بس اپر کوہستان میں شتیال کے مقام پر ڈرائیور سے بے قابو ہوکر کھائی میں گرنے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 26 زخمی ہوگئے تھے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے حادثے میں قیمتی جانی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا، ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری ایک بیان میں آصف علی زرداری نے امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔