• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:32pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:32pm

پاکستان کا چیمپئنز ٹرافی کیلئے بھارتی ٹیم کے انکار پر کسی اور ٹیم کو مدعو کرنے پر غور

شائع November 11, 2024
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چمپئنر ٹرافی میں بھارت کے پاکستان نہ آنے کے حوالے سے وفاقی حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے رابطہ کیا ہے اور بورڈ کو بھارتی ٹیم کے انکار کی صورت میں کسی اور ٹیم کو مدعو کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے پی سی بی سے رابطہ کرکے بھارت سے متعلق پالیسی گائیڈ لائنز سے آگاہ کردیا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پی سی بی حکومتی ہدایات کے مطابق آئی سی سی کو خط لکھے گا اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کی ٹھوس وجوہات پوچھے گا۔

آئی سی سی قانون کیا کہتا ہے؟

چیمپئنز ٹرافی کا پہلا ایڈیشن 1998 میں ہوا تھا، اسے منی ورلڈکپ بھی کہا جاتا ہے، ایونٹ میں آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں سرفہرست 8 ٹیمیں شرکت کرتی ہیں، جنہیں دو گروپس میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

قانون کے مطابق اگر کوئی بھی ٹیم کسی بھی وجہ سے شیڈول آئی سی سی ایونٹ کھیلنے سے انکار کر دیتی ہے تو آئی سی سی کسی بھی ملک کو میزبان ملک کا دورہ کرنے کے لیے مجبور نہیں کر سکتا۔

تاہم، قانون انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ ٹاپ 8 میں سے کسی بھی ٹیم کے انکار کی صورت میں رینکنگ میں موجود نویں نمبر کی ٹیم کو مدعو کرے جو قانون کے مطابق خود بخود اس ایونٹ کھیلنے کی اہل ہوجاتی ہے۔

آئی سی سی ون ڈے رینکنگ 2023 میں نویں نمبر پر سری لنکا کی ٹیم موجود تھی، یعنی بھارت اگر انکار کردیتا ہے تو سری لنکا کو مدعو کیا جاسکتا ہے لیکن یہ فیصلہ آئی سی سی کے لیے اتنا بھی آسان نہیں ہوگا کیونکہ بھارت آئی سی سی کو ریونیو دینے والا سب سے بڑا بورڈ ہے۔

یاد رہے کہ 1996 کا آئی سی سی ورلڈکپ پاکستان، بھارت اور سری لنکا کی مشترکہ میزبانی میں کھیلا گیا تھا جس میں آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ایونٹ کے درمیان میں سری لنکا جانے سے انکار کردیا تھا، منسوخ شدہ دونوں مقابلوں میں میزبان ٹیم کو فاتح قرار دے دیا گیا تھا۔

’پاکستان بھی کبھی بھارت کےخلاف نہیں کھیلے گا‘

حکومتی ذرائع نے کرکٹ بورڈ کو واضح کیا کہ پاک۔بھارت ٹاکرا پاکستان کے بغیر ممکن نہیں ہے، منافع صرف بھارت کی وجہ سے نہیں بلکہ پاکستان کی موجودگی سے ہے۔

حکومت نے بورڈ کو تلقین کی ہے کہ بھارت اگر پاکستان نہیں آیا تو پاکستان آئندہ کسی آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) ایونٹ میں بھارت کے خلاف نہیں کھیلے گا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے پی سی بی کو تجویز دی ہے کہ اگر بھارتی ٹیم پاکستان میں کھیلنے کے لیے تیار نہیں تو کسی اور ٹیم کو مدعو کرنے پر غور کیا جائے۔

حکومت نے بورڈ کو پیغام دیا کہ پی سی بی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے حکام کو اعتماد میں لے کر دیگر بورڈز سے بھی رابطہ کرے اور بھارت کے انکار کی صورت میں سری لنکا یا ویسٹ انڈیز کو بلانے کے لیے کام کیا جائے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل بھارتی کرکٹ بورڈ نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے اپنی ٹیم کو پاکستان نہ بھیجنے کے فیصلے سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو آگاہ کر دیا تھا۔

کرک انفو کے مطابق بھارتی ٹیم کو اپنی حکومت کی جانب سے پاکستان جانے کی اجازت نہیں ملی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی2025 ہائبرڈ ماڈل کے تحت ہونے کا امکان ہے۔

’کسی بھی قسم کا ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں ہو گا‘

آئی سی سی نے ایک مختصر سی ای میل کے ذریعے پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھارتی ٹیم کے پاکستان نہ آنے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

دوسری جانب، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے بھارتی میڈیا رپورٹس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے چیمئنز ٹرافی 2025 کے لیے اپنی ٹیم بھیجنے سے انکار کیا تو ہم سے بھی اچھے کی امید نہ رکھے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہو گی اور کسی بھی قسم کا ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں ہو گا، حکومتی ذرائع نے سوال اٹھایا کہ ساری ٹیمیں پہلے بھی پاکستان آچکیں اور اب بھی آنے کو تیار ہیں تو بھارت کیوں نہیں آئے گا؟

واضح رہے کہ آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ملی ہے، جس کے تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔

پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بھارت کے تمام میچز ایک ہی شہر (لاہور) میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، لاہور میں واہگہ بارڈر کی وجہ سے میچز رکھے گئے ہیں تاکہ بھارتی شہری ان میچز میں آسانی سے شرکت کرسکیں۔

بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔

گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔

پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 13 نومبر 2024
کارٹون : 12 نومبر 2024