بھارت نے چیمپئنز ٹرافی کیلئے ٹیم پاکستان نہ بھیجنے کے فیصلے سے آئی سی سی کو آگاہ کردیا
بھارتی کرکٹ بورڈ نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے اپنی ٹیم کو پاکستان نہ بھیجنے کے فیصلے سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو آگاہ کر دیا ہے۔
اسپورٹس ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے آئی سی سی کو بتایا ہے کہ نریندر مودی کی حکومت نے ٹیم کو پاکستان نہ بھیجنے کا مشورہ دیا ہے۔
کرک انفو کے مطابق بھارتی ٹیم کو اپنی حکومت کی جانب سے پاکستان جانے کی اجازت نہیں ملی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی2025 ہائبرڈ ماڈل کے تحت ہونے کا امکان ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے رواں ہفتے کے اوائل میں آئی سی سی کو آگاہ کیا تھا، تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ آیا بی سی سی آئی نے اپنے فیصلے سے زبانی طور پر آگاہ کیا، رپورٹ کے مطابق یہ ممکن ہے کہ آئی سی سی پی سی بی کو بتانے کے لیے تحریری مراسلے کا منتظر ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی خبر رساں ادارے ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تاکہ بھارتی کرکٹ ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی اور اپنے میچز کسی نیوٹرل وینیو پر کھیلنا چاہتی ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بی سی سی آئی نے اپنے فیصلے سے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو آگاہ کر دیا ہے اور آئی سی سی ایونٹ کے کچھ میچز دبئی میں کھیلے جانے کا قوی امکان ہے۔
ادھر، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے بھارتی میڈیا رپورٹس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ انڈین کرکٹ بورڈ نے چیمئنز ٹرافی 2025 کے لیے اپنی ٹیم بھیجنے سے انکار کیا تو ہم سے بھی اچھے کی امید نہ رکھے۔
محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی سی سی کی ہم سے ہائبرڈ ماڈل پر کوئی بات نہیں ہوئی، بھارت نے چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نہ آنے کی تحریری اطلاع نہیں دی، اگر بی سی سی آئی کو بھارتی کرکٹ ٹیم کے پاکستان آنے پر اعتراض ہے تو تحریری طور پر بتائے۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا تھا کہ بھارت نے انکار کیا تو مجھے اپنی حکومت سے رجوع کرنا پڑے گا، اگر بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے تحریری طور پر کچھ آیا تو حکومت کے پاس جاؤں گا، بھارت نے انکار کیا تو ہم سے بھی اچھے کی امید نہ رکھے۔
خیال رہے کہ آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ملی ہے، جس کے تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔
پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بھارت کے تمام میچز ایک ہی شہر (لاہور) میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، لاہور میں واہگہ بارڈر کی وجہ سے میچز رکھے گئے ہیں تاکہ بھارتی شہری ان میچز میں آسانی سے شرکت کرسکیں۔
تاہم، چیمپئنز ٹرافی 2025 میں بھارت کی شمولیت اب بھی سوالیہ نشان ہے، بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے دورہ پاکستان کا فیصلہ بھارتی حکومت پر چھوڑا ہوا ہے اور بھارتی حکومت کی جانب سے اس بارے میں فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔
گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔